ایران

عدم تحفظ حکومت کی سرخ لکیر ہے، مظاہرین اور مخالفین کی بات سننے کیلئے تیار ہیں، رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ عدم تحفظ کو حکومت کی سرخ لکیر قرار دیا اور حکومت مظاہرین اور مخالفین کی باتوں کو سننے کے لیے تیار ہے لیکن احتجاج افراتفری اور بدامنی سے مختلف ہے۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ بدامنی اور افراتفری بات چیت کی راہ اور کسی بھی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور عوام توقع کرتے ہیں کہ اس سے فیصلہ کن طریقے سے نمٹا جائے گا۔

صدر رئیسی نے کہا کہ آج جب دشمن نے جان بوجھ کر اسلامی انقلاب کے اثاثوں کے ساتھ مشترکہ جنگ شروع کی ہے اور اس نے ہمارے معاشرے اور سماجی سرمائے کی طاقت، امید اور اعتماد کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن کی شرارتوں، سازشوں سے نمٹنے کا طریقہ یہ ہے کہ لوگوں کی بھلائی اور راحت سے متعلق کاموں میں تاخیر سے گریز کیا جائے اور مسائل کے حل کے لیے محنت اور کوشش کی جائے۔

انہوں نے عدم تحفظ کو حکومت کی سرخ لکیر قرار دیا اور کہا کہ سلامتی اور امن ملک کی ترقی اور عوام کی سائنسی، اقتصادی اور کاروباری سرگرمیوں کی بنیاد ہے جس پر ذمہ دار اداروں کو خصوصی توجہ دینی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی کردستان میں موجود علیحدگی پسند گروپ غیر ملکیوں کے پراکسی ہیں، جنرل سنائی راد

دوسری جانب ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ جن ممالک پر عالمی طاقتوں نے پابندیاں عائد کی ہیں وہ ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے پابندیوں کو ختم کر سکتے ہیں۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے بیلاروس کے وزیر اعظم رومن گلاوچنکو کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور بیلاروس جیسے ممالک آزادی کے احساس کی وجہ سے غیر ملکی پابندیوں کا نشانہ بنے ہیں۔

صدر رئیسی نے کہا کہ جو ممالک اپنی آزادی کو برقرار رکھنے کی کوششوں کی وجہ سے جابرانہ پابندیوں کا شکار ہیں ان کے درمیان تعلقات کی توسیع اور اضافہ پابندیوں کو بے اثر کرنے اور انہیں ختم کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور بیلاروس کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کی بھرپور صلاحیت ہے، اگر دونوں ممالک کے اعلی حکام سنجیدگی سے اس کے لیے پرعزم ہوں تو راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button