اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

الخلیل میں صیہونی آباد کاروں کے جرائم پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، طارق عز الدین

شیعیت نیوز: فلسطین کی مقاومتی تحریک جہاد اسلامی کے ترجمان طارق عز الدین نے آج شام اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے شہر الخلیل میں غاصب صیہونی آباد کاروں کے جرائم پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ قابض صیہونیوں کی پکار اور شور و غوغا منصوبہ بندی کے تحت ہے اور انہیں اس کام میں اسرائیلی فوج اور حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

طارق عز الدین نے مزید کہا کہ الخلیل میں فلسطینیوں پر حملے سے لے کر مسجد ابراہیمی کی توہین تک اور اس مسجد میں صیہونی رسم تلمودی کی ادائیگی سمیت جو کچھ ہو رہا ہے، اس کی تمام تر ذمے داری اس صیہونی ریاست اور اس کے جرائم پیشہ رہنماوں پر عائد ہوتی ہے۔

جہاد اسلامی کے رہنماء نے مغربی کنارے بالخصوص الخلیل کے لوگوں کو فوری طور پر باہر آنے کی ہدایت کی ہے اور ’’تل رمیدہ‘‘ و ’’باب الزاویہ‘‘ پر حملہ کرنے والے غاصب صیہونیوں کا مقابلہ کرنے کی ترغیب دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان کے نئے صدر کو امریکہ و اسرائیل کا کٹھ پتلی نہیں ہونا چاہیئے، حزب الله

دوسری جانب جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے وسط میں واقع باب الزاویہ کے علاقے میں اسرائیلی قابض فوج اور آباد کاروں کی فلسطینی مکینوں کے درمیان ہفتے کی شام جھڑپوں کے دوران سنگ باری سے ایک یہودی آباد کار زخمی ہوگیا۔ ادھر غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں بھی فلسطینیوں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

شہریوں اور قابض افواج کے درمیان جھڑپیں اسوقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوج نے الخلیل کے مرکز پر دھاوا بول دیا۔ اسرائیلی فوج بھاری ہتھیاروں سے لیس تھی اور اس نے فلسطینیوں کےگھروں میں گھس کر تلاشی کی آڑ میں لوٹ مار اور توڑپھوڑ بھی کی۔

ادھر کل ہفتے کو تقریباً 30,000 یہودی آباد کاروں نے الخلیل کے وسط میں باب الزاویہ اور بیر سبع کی گلیوں پر دھاوا بولا اور اسرائیلی قابض فوج کی حفاظت میں "یہودی تعطیلات” کی تقریبات کے دوران شہریوں اور ان کی دکانوں پر حملہ کیا۔

پرانے شہر میں مسجد ابراہیمی اسکوائر، الشہداء اسٹریٹ، اور اسامہ بن المنقیث اسکول سے بئرسبع اسٹریٹ پر واقع نام نہاد "حفرون” مقبرے تک ہزاروں کی تعداد میں آباد کار تلمودی رسم ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

قابض فوجیوں نے باب الزاویہ میں شہریوں، ان کے گھروں اور دکانوں پر ربڑ کی کوٹڈ دھاتی گولیاں اور صوتی اور گیس بم برسائے جس سے درجنوں افراد دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button