اسرائیل اسلامی مزاحمت سے ٹکر لینے سے عاجز ہے، شیخ نعیم قاسم

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اس ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیرش اور قانا گیس فیلڈز تنازعہ میں امریکہ نے اسرائیل کی غاصب صیہونی حکومت پر یہ مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے دباو ڈالا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس دباو کی اصل وجہ غاصب صیہونی حکومت کا اسلامی مزاحمت کے خلاف نئی جنگ شروع کرنے سے عاجز اور ناتوان ہونا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے کیرش گیس تنازعہ میں لبنان کے جائز حقوق کی دستیابی کو ایک عظیم کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت غاصب صیہونی حکومت کے مفادات کیلئے لبنان پر خاص شرائط تھونپنا چاہتا تھا لیکن اسے کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بحیرہ روم میں گیس کے ذخائر سے متعلق حالیہ معاہدہ امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کی مرضی کے خلاف طے پایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : افکار اقبالؒ کی تجدید عہد حاضر میں ضروری ہو گئی ہے،علامہ راجہ ناصرعباس
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے لبنان میں جاری سیاسی بحران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بحران کی کچھ بنیادی وجوہات ہیں جن میں حکومتی سطح پر موجود کرپشن اور امریکہ کی مسلسل مداخلت سرفہرست ہیں۔
انہوں نے طائف معاہدے میں اصلاح سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے مختلف وجوہات کی بنا پر فی الحال اس معاہدے میں تبدیلی کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے لبنان کے اندرونی معاملات میں سعودی سفیر کی مداخلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ وزیراعظم سعد حریری کے مستعفی ہونے کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی خلا سے غلط فائدہ اٹھا کر ہر کام میں مداخلت کر رہا ہے۔ یہ اقدام لبنان اور لبنانی عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔‘‘
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کے مسائل حل کرنے کیلئے پہلا قدم صدر کا انتخاب ہے، دوسرا قدم حکومت کا قیام اور تیسرا قدم نجات یا اصلاح منصوبے کی منظوری ہے۔ ہمیں قرضوں کی ادائیگی کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کرنا پڑے گا تاکہ ان افراد کا حق بھی ادا ہو سکے جنہوں نے بینکوں میں سرمایہ کاری انجام دی تھی۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے امریکہ کی جانب سے لبنان کے اندرونی معاملات میں واضح مداخلت کو گذشتہ دو سال کی مشکلات کی اصل وجہ قرار دیا اور کہا کہ امریکہ نے ہمارے بینکاری نظام، تجارت اور بیرون ملک قرضہ حاصل کرنے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کے اندر بعض ایسے گروہ پائے جاتے ہیں جو خود کو این جی او کہلواتے ہیں لیکن درحقیقت امریکی سفارت خانے سے رابطے میں ہیں اور ملک میں بدامنی پھیلا رہے ہیں۔