عراق

طالبان افغان شیعوں پر حملوں کے ذمہ دار ہیں، مقتدیٰ صدر

شیعیت نیوز: عراق کی صدر تحریک کے رہنما نے ایک ٹویٹ میں افغانستان میں یکے بعد دیگرے دھماکوں اور افغان شیعوں کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار طالبان گروپ کو ٹھہرایا۔

عراق کی صدر تحریک کے رہنما مقتدی صدر نے اس ٹویٹ میں لکھا کہ ’’کون سی حکومت اپنے عوام کی حفاظت نہیں کر سکتی؟‘‘ یا کونسی حکومت شیعوں کو نشانہ بنانے والے ہفتہ وار دھماکوں کا محض تماشائی ہے؟ جی ہاں، یہ حکومت؛ یہ طالبان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں طالبان کو ان دھماکوں کا ذمہ دار ٹھہراتا ہوں جو اس وقت افغانستان میں شیعہ بھائیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور اس بات کا امکان نہیں ہے کہ وہ مستقبل میں بھی افغان سنی بھائیوں کو نشانہ بنائیں گے، جن کے عقائد طالبان کے ساتھ نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بقاعًا میں حزب اللہ اور امل تحریک کا آئینی انتخابات کو وقت پر مکمل کرنے کا مطالبہ

مقتدی صدر نے مزید کہا کہ عمومی طور پر طالبان یا تو جان بوجھ کر خاموش ہیں اور جو کچھ ہو رہا ہے اس پر مطمئن ہیں، یا وہ افغان قوم کی حفاظت کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ ان لوگوں کے دکھ درد کو ختم کرنے کے لیے مداخلت کرے کیونکہ یہ قوم جینا چاہتی تھی لیکن ان کا مقدر موت سے بندھا ہوا ہے۔

صدر نے یہ بھی لکھا کہ اس موقع پر ہم سعودی عرب سے کہتے ہیں جو انتہا پسندی سے دور ہونے کی کوشش کر رہا ہے، افغانستان کے واقعات میں مداخلت کرے۔ کیونکہ ایسا عمل خداتعالیٰ کے سامنے واجب ہے۔

آخر میں صدر تحریک کے سربراہ نے افغان شیعوں کے نام ایک پیغام میں کہا: اے افغانستان کے شیعوں، اپنے دکھ درد اور مصائب کے خاتمے کے لیے متحد ہو جاؤ اور خدا پر بھروسہ رکھو کہ وہ اپنے مطالبات کو بلند کرے اور اپنی آواز بلند کرے۔ سنا کیونکہ خدا تمہارا مددگار ہے اور محمد (ص)، علی (ع) اور فاطمہ (س) تمہارے سفارشی ہیں۔

یہ بیانات آج (جمعہ) صبح افغان حکومت کے ایک ذریعے کے کہنے کے بعد دیے گئے کہ کابل کے مغرب میں ایک تعلیمی مرکز کو نشانہ بنانے والے خودکش بم دھماکے میں 32 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button