شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں چار فلسطینی شہید، 44 زخمی

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں قابض اسرائیلی فوج نے مزاحمت کاروں کے خلاف شروع کیے گئے ایک نام نہاد فوجی آپریشن میں ننگی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار فلسطینیوں کو شہید اور دسیوں کو زخمی کردیا۔
بدھ کی صبح جنین کیمپ میں اچانک صیہونی حملہ آور ہوئی۔ درجنوں فوجی گاڑیوں نے شہید رعد خازم کے اہل خانہ کے گھر کو گھیرے میں لے لیا۔
شمالی شہر جنین کےشہریوں نے قابض فوج کے خلاف ہتھیار اٹھا لیے۔ بہادرانہ مسلح جھڑپیں 4گھنٹے جاری رہیں جس کے بعد ایک گھناؤنے صیہونی جرم کا پردہ فاش ہوا جس میں 4 فلسطینیوںکی شہادت اور 44زخمی ہوئے۔
قابض صیہونی فوج کےاس وحشیانہ عمل کے بعد مختلف سیاسی اور سکیورٹی سطحوں سے صیہونی دھمکیوں نے شمالی مغربی کنارے کو نشانہ بناتے ہوئے ایک فوجی مہم شروع کی، تاکہ وہاں مزاحمت کے شعلے کو ختم کیا جا سکے۔ لیکن دشمن کو معلوم ہونا چاہیے کہ فلسطینی مزاحمت کی تحریک کم زور نہیں پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں : مغربی کنارے کی بندوقیں متحد اورقابض دشمن پرحملہ آور رہیں گی، الشیخ صالح العاروری
دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے بدھ کے روز ایک مرتبہ پھر فلسطینی کسانوں اور ماہی گیروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا ہے۔ قابض فوجیوں کی طرف سے نہتے شہریوں پر بلا جواز فائرنگ کے یہ واقعات غزہ کی پٹی کے ساتھ جڑے مختلف علاقوں میں پیش آئے ہیں۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے قابض اسرائیلی وج نے خان یونس کے مشرق میں قائم کیے گئے اپنے واچ ٹاورز سے فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے پھینکے۔ یہ سلسلہ اندھا دھند انداز میں چلتا رہا اور نشانہ فلسطینی کسانوں کو بنایا جاتا رہا تاکہ وہ اپنے کھیتوں اور کھلیانوں کو خالی کر دیں اور یہ علاقہ چھوڑ کر چلے جائیں۔
اسرائیلی قابض فوج فلسطینیوں کی اس زرعی اراضی پر ایک عرصے سے قبضے کی کوشش میں ہے ۔ اسی وجہ سے آئے روز کسانوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے کہ وہ مجبورا زمین چھوڑ دیں اور اسارئیلی قابض فوج اسے قبضے میں لے لے۔
اسی طرح کا فائرنگ کا ایک اور واقعہ فلسطینی ماہی گیروں کے خلاف پیش آیا ۔ جہاں اسرائیلی بحریہ کی گن بوٹس پر نصب مشین گنوں سے مااہی گیروں پر فائرنگ کی گئی۔ ماہی گیروں کی کشتیوں پر فائرنگ غزہ کے شمال میں کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم کہیں سے کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔