مقبوضہ فلسطین

مغربی کنارے کی بندوقیں متحد اورقابض دشمن پرحملہ آور رہیں گی، الشیخ صالح العاروری

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے نائب سربراہ الشیخ صالح العاروری نے بدھ کی رات کہا: "یہ مزاحمت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ یہ پورے مغربی کنارے پر محیط نہ ہو جائے اور اس کے کسی بھی حصے میں اسرائیلی قابضین کو نشانہ بنایا جائے گا۔ مقبوضہ علاقوں کو مکمل طور پر ختم کرنے پر مجبور کرنے کے لیے۔

مرکزاطلاعات فلسطین سے آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق الشیخ صالح العاروری نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں مزید کہا کہ مزاحمت کا اتحاد اور سالمیت جاری ہے اور اسے مزید مضبوط کیا جائے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی کنارے میں فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی دشمن کے جرائم کا فلسطینیوں کی بھرپور مزاحمت سے جواب دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان کی عرب توحید پارٹی کے سربراہ کی سید حسن نصر اللہ سے ملاقات

العاروری نے سکیورٹی سروسز کے بیٹوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اوسلو کی دھول کو اپنے ہتھیاروں سے جھاڑ دیں۔ قابض دشمن کے خلاف مسلح جدوجہد میں حصہ لیں اور اپنے لوگوں کے دفاع میں فرض کی پکار پر لبیک کہیں۔

صالح العاروری نے فلسطینی قوم کے دفاع کے لیے اسرائیلی قابض افواج اور آباد کاروں کے خلاف مغربی کنارے میں مزاحمتی گروہوں کو متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

حماس کے سینئر عہدیدار نے اعلان کیا کہ مغربی کنارے میں مزاحمت نے اس لحاظ سے ایک نئی مساوات قائم کر دی ہے کہ مسجد اقصیٰ کے خلاف کسی بھی جارحیت کا جواب بہادرانہ مزاحمتی کارروائیوں اور گولیوں سے دیا جائے گا۔

الشیخ صالح العاروری نے غاصبوں کو پیغام دیا کہ فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت ان کے خون اور مقدسات کو صہیونی جماعتوں کی طرف سے انتخابات میں کامیابی اور تصفیہ پسند گروہوں کو خوش کرنے کے لیے تجارت کرنے والی چیز نہیں بننے دیں گے۔

کل بدھ کی صبح جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی گولیوں سے چار فلسطینی شہید اور 44 دیگر زخمی ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button