مقبوضہ فلسطین

فلسطین کے عیسائی رہنما فادر مینوئل مسلم کا قبلہ اول کے دفاع کے لیے نفیر عام کی اپیل

شیعیت نیوز: فلسطین کے ایک سرکردہ عیسائی رہنما فادر مینوئل مسلم نے یہودی انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے مذہبی مقام مسجد اقصیٰ کی بار بار کی جانے والی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔

فادر مینوئل مسلم – پاپولر اینڈ انٹرنیشنل کمیٹی برائے جسٹس اینڈ پیس آف یروشلم کے سربراہ نے فلسطین میں عیسائیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ باہر نکلیں اور مسجد اقصیٰ کواسرائیلی قبضے سے بچائیں۔

ایک پریس بیان میں، ’’فادر مسلم‘‘ نے زور دیا کہ مسجد اقصیٰ کو منہدم کرنے کے آباد کاروں کے منصوبوں کی کامیابی کا مطلب بیت المقدس میں عیسائی اور اسلامی موجودگی کو تباہ کرنا ہے۔

مسلمانوں نے القدس اور تمام تاریخی فلسطین کے عیسائیوں پر زور دیا کہ وہ الاقصیٰ کے دفاع اور صیہونی استکبار سے اس کی حفاظت کے لیے اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ متحرک اور ساتھ دیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد اقصیٰ کا تحفظ کلیسائیوں کی پیدائش اور قیامہ چرچ کے تحفظ اور فلسطین میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی موجودگی کے مترادف ہے۔

فادر مینوئل نے کہا کہ صہیونی وجود کے قیام کے بعد سے فلسطینیوں کو اپنے وجود کو نشانہ بنانے والے حملے کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مسجد الاقصی صہیونی تحریک کے بانی ’’تھیوڈور ہرزل‘‘ کے تیار کردہ حملے کی علامت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین کے پشتیبان، شیخ یوسف القرضاوی بھی چل بسے

دوسری جانب اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سکیورٹی میں بڑی تعداد میں یہودی آباد کاروں نے مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔اس موقعے پر فلسطینی شہری بھی موجود تھے جنہوں نے آبادکاروں کے دھاووں کے خلاف مزاحمت کی۔

یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے نئے عبرانی سال کی مناسبت سے بولے جا رہے ہیں۔ مذہبی انتہا پسند یہودی آباد کاراشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئےعبرانی سال نو کی تقریبات کے موقعے پرمذہبی رسومات ادا کررہے ہیں۔

ادھر سوموار کو علی الصباح فلسطینی مردو خواتین کی بڑی تعداد قبلہ اول میں جمع ہوگئی تھی۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاووں کو روکنے کی کوشش کی۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں پر لاٹھی چارج کیا اور انہیں وہاں سے نکالنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا۔

قابض اسرائیلی انتظامیہ نے اس موقعے پر40 سال سے کم عمر کےافراد کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button