سعودی عرب

ہمارے ایران کے ساتھ اب بھی اختلافات موجود ہیں، سعودی شاہی وزیرخارجہ

شیعیت نیوز: سعودی شاہی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ گویا وہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور نہ ہی اپنے ہمسایوں کے اعتماد کی بحالی کے لئے کوئی اقدام اٹھا رہا ہے۔

اپنی تقریر میں بیگناہ یمنی عوام کیخلاف سعودی عرب کے سخت ترین سرحدی محاصرے کی جانب اشارہ کئے بغیر فیصل بن فرحان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران سے چاہتے ہیں کہ وہ اپنے جوہری عہدوپیمان پر عملدرآمد اور عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرے۔

عرب نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق سعودی شاہی وزیرخارجہ نے سال 2015ء سے یمن کے خلاف جاری سعودی عرب کی آشکار جارحیت کا ذکر کئے بغیر کہا کہ ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ہمسایوں کا اعتماد بحال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیں : شام اور عراق کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون پر تبادلہ خیال

سعودی وزیرخارجہ نے لاکھوں بے گناہ یمنی عوام کو اندھا دھند بمباری میں شہید و زخمی کر دینے والی سعودی شاہی حکومت کو اقوام متحدہ کے منشور کی پابند قرار دیا اور زور دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ سعودی بادشاہت یمن میں جنگ بندی کی حمایت اور ملکی انتظام و انصرام کے لئے وہاں (جمہوری) صدارتی نظام کی مضبوطی پر تاکید کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مزید عادلانہ و فعال بنانے اور روس و یوکرین کے درمیان جاری بحران کے راہ حل کے لئے عالمی کوششوں پر مبنی اپنے موقف کو دہراتے ہیں۔

اپنی تقریر کے آخر میں سعودی وزیرخارجہ نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سعودی شاہی حکومت کے خفیہ تعلقات کی جانب اشارہ کئے بغیر کہا کہ مشرق وسطی کی سلامتی، مسئلہ فلسطین کے فوری حل میں ہے جبکہ ہم 2 حکومتی راہ حل کو کمزور بنانے کے تمام یکطرفہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button