مشرق وسطی

شام: طوطوس ساحل کے قریب 150 مہاجرین کی حامل کشتی ڈوب گئی

شیعیت نیوز: لبنان سے تعلق رکھنے والی ایک کشتی شام کے طوطوس ساحل کے قریب ڈوب گئی۔

اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کشتی میں 150 کے قریب مہاجرین سوار تھے جو شام کے طوطوس ساحل کے قریب ڈوب گئی۔ اب تک اس میں سے 40 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مہاجرین کی یہ بد قسمت کشتی شمالی لبنان کے طرابلس علاقے سے شام کے طوطوس ساحل کی طرف آ رہی تھی کہ حادثے کا شکار ہوئی۔

بتایا جاتا ہے کہ اس کشتی میں شام، فلسطین اور لبنان کے شہری سوار تھے۔

یہ بھی پڑھیں : اربعین محض ایک سالانہ اجتماع یا نجف سے کربلا تک کا پیدل سفر نہیں،یہ روح، شعور اور معرفت کا سفر ہے،علامہ امین شہیدی

دوسری جانب آستانہ پیس پروسس کے ضامن ملکوں کے وزرائے خارجہ کا اجلاس نیویارک میں منعقد ہوا جس میں شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اقوام متحدہ میں ترکیہ کے نمائندہ دفتر میں ہونے والے اس اجلاس میں، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اور ترکیہ کے وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے شرکت کی۔

ایران، ترکیہ اور روس ، بحران شام کے حل کے لیے جاری آستانہ پیس پروسس کے ضامن ممالک شمار ہوتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے ترکیہ اور روس کے تعاون سے سن دوہزار سترہ میں آستانہ پیس پروسس کا آغاز کیا تھا۔

شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں ، امریکہ، سعودی عرب اور ان کے اتحادی ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کے نتیجے میں شروع ہوا تھا۔ ا س بحران کا مقصدعلاقائی توازن کو غاصب صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button