اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

صیہونی دشمن سرنگیں کھود کر مسجد کو کمزور بنا رہا ہے، خطبیب مسجد الاقصیٰ کا انتباہ

شیعیت نیوز: خطبیب مسجد الاقصیٰ شیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت مسجد کے نیچے سرنگیں کھود کر اس مسجد کی بنیادوں کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔

شیخ عکرمہ صبری نے عرب اور اسلامی ممالک کے مضبوط مؤقف اور ٹھوس ردعمل کو صیہونیوں کو روکنے کا واحد طریقۂ کار قرار دیا۔

خطبیب مسجد الاقصیٰ نے کہا صیہونی دشمن اربوں ڈالر خرچ کر کے مسجد الاقصیٰ کے نیچے سرنگیں کھود رہے ہیں تاہم وہ اب تک اس علاقے کے یہودی اور عبرانی ہونے کے دعوے پر مبنی ایک بھی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر عرب تاجروں اور سرمایہ کاروں سے فلسطین میں سرمایہ کاری کی درخواست کی تا کہ فلسطینی کاز اور ان کی استقامت کو اور زیادہ مستحکم بنایا جا سکے۔

اس سے قبل فلسطین کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کرکے عالمی برادری سے مسجد الاقصی اور اطراف کے علاقوں میں صیہونیوں کی جانب سرنگیں کھودنے کے اقدام پر ایکشن لینے کی درخواست کی تھی۔ فلسطینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ دیر ہونے سے پہلے صیہونی حکومت کو اس کے جارحانہ اقدامات سے روکا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین: سائرینیکا میںمیں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں

دوسری جانب فلسطینی اسیران کلب نے کہا ہے کہ بغیر کسی الزام کے فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں اور انہیں انتظامی قید کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کلب کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران فلسطینیوں کی انتظامی قید کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ القدس انتفاضہ اور سنہ 2015,2016 اور 2017ءکے بعد رواں سال کے دوران بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل کیا گیا ہے۔

اسیران کلب نے واضح کیا کہ اس سال کے آغاز سے جاری کیے گئے انتظامی حراستی احکامات کی تعداد 1,365 تک پہنچ گئی ہے۔

سب سے زیادہ تعداد اس سال اگست میں انتظامی قید میں ڈالی گئی جس میں 272 فلسطینیوں کو انتظامی قید کے نوٹس جاری کیے گئے۔ستمبر کے پہلے ہفتے تک انتظامی حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 760 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں چار نابالغ اور دو خواتین قیدی بھی شامل ہیں۔

قیدیوں کے کلب نے مزید کہا کہ انتظامی حراست کی پالیسی قابض حکام کی تاریخی پالیسیوں میں سے ایک تھی اور اب بھی ہے۔

حال ہی میں پہلی اور دوسری انتفاضہ کے سالوں کی طرح قابض ریاست نےدوبارہ فلسطینیوں کی انتظامی قید کی پالیسی پر تیزی سے عمل درآمد شروع کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button