رام اللہ، نابلس اور جنین میں اسرائیلی فوج کے مظالم، ایک فلسطینی نوجوان شہید

شیعیت نیوز: اسرائیلی قابض فوج نے علی الصبح رام اللہ کے شمال مشرقی گاؤں بیتین کے مرکزی دروازے کے قریب ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔
فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان نے علاقے میں قائم چوکی پر مامور اسرائیلی فوجی پر حملہ کیا، سپاہی نے گولی چلائی اور اسے ہلاک کر دیا۔ فلسطینی نوجوان کے قبضے سے ایک چاقو ملنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ مبینہ حملے میں فوجی اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
دریں اثنا، نابلس اور جنین شہروں میں آج قابض فوج کے چھاپوں کے دوران متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد نے صبح بلاتا مہاجر کیمپ اور نابلس شہر کے مشرقی علاقے پر دھاوا بولا۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کا سیاحتی مرکز بنا دینا چاہتا ہے، شیخ عکرمہ صبری
مشرقی نابلس میں مقبرۂ یوسفؑ کے قریب جھڑپوں کے دوران مقامی رہائشیوں پر آنسو گیس سے سے حملہ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا گیا۔
انجمن ہلالِ احمر کے مطابق 4 نوجوان ربڑ کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ ایک صحافی سمیت 12 دیگر افراد آنسو گیس سے متاثر ہوئے ۔ شہر میں ہونے والے واقعات کے دوران ایک نوجوان کا ہاتھ جھلس گیا۔
مبینہ طور پر مزاحمتی جنگجوؤں نے نابلس میں قابض فوج پرجوابی حملہ کیا۔
جنین میں عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں اور دیگر افراد نے عرب شہریوں کے بھیس میں جنین پناہ گزین کیمپ، وادئ برقین کے علاقے اور جنین شہر کے الحدف محلے پر دھاوا بالا اور مختلف گھروں میں گھس گئے۔
فوجیوں اور ان کی گاڑیوں پر مزاحمتی جنگجوؤں کی طرف سے گولہ باری کے بعد الہدف کے علاقے میں مزید فوجی کمک بھی پہنچائی گئی۔
جنین ہی میں تین خواتین سمیت پانچ شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، جس پر چند روز قبل وادی اردن میں ایک بس کو نشانہ بنانے کا الزام ہے۔