لبنانی سیکورٹی فورسز نے داعش سے وابستہ ایک گروہ کو گرفتار کر لیا گیا

شیعیت نیوز: لبنانی سیکورٹی فورسز نے شام کے جنوب میں واقع سرحدی دیہات میں سے ایک میں داعش سے وابستہ ایک گروہ کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی جو اس دہشت گرد گروہ کی صفوں میں لڑتا تھا۔
لبنان24 نیوز سائٹ نے پیر کے روز داعش سے وابستہ اس گروہ کی گرفتاری کا اعلان کیا اور مزید کہا: "نباطیہ میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی کے دستوں نے – بنت جبیل کے دفتر نے داعش سے وابستہ ایک گروہ کو گرفتار کیا ہے جو اس سے پہلے لڑا تھا۔ شام میں اور وہ غیر قانونی طور پر لبنان چلے گئے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق داعش سے وابستہ یہ گروہ جنوبی لبنان کے سرحدی گاؤں میں سے ایک میں آباد تھا اور علاقے کی نگرانی کر رہا تھا۔
لبنان 24 کے مطابق، اس دہشت گرد گروہ نے مالی اعانت کے مقصد سے جعلی کرنسی اور منشیات کی تقسیم کے لیے ایک نیٹ ورک شروع کیا اور اس کا انتظام کیا، اور مجاز عدالتی حکام کی جانب سے اس گروہ سے متعلق دیگر افراد اور ان کے مقاصد کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بغداد میں گرین زون پر راکٹوں سے حملہ، امریکی سفارت خانے میں خطرے کے سائرن کی گونج
دوسری جانب لبنانی روزنامے کے چیف ایڈیٹر ابراہیم الامین نے اپنے ایک مضمون میں جسے انہوں نے ’’اسرائیل، آتشیں سردیوں کا منتظر‘‘کے ٹائٹل کے ساتھ لکھا، حزب اللہ اور مقاومتی قوتوں کے چھ قسم کے ڈرون طیاروں کا تعارف پیش کیا اور ان کی تصاویر شائع کی۔
الاخبار کے چیف ایڈیٹر نے حزب اللہ کے ایک سینیئر کمانڈر سے مقاومت کی عسکری طاقت کے بارے میں انٹرویو کیا اور حزب اللہ کے بعض ڈرون طیاروں کی تصاویر کو تفصیلات کے بغیر شائع کیا۔
یاد رہے کہ حزب اللہ کے ڈرون طیارے غاصب صہیونیوں کے لئے ڈراؤنا خواب بنے ہوئے ہیں اور کئی مرتبہ مقبوضہ فلسطینی حدود عبور کر کے لبنان میں موجود اپنے ٹھکانوں میں واپس آنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
حزب اللہ نے آخری مرتبہ اپنی ڈرون طاقت کا مظاہرہ کاریش کی گیس فیلڈ میں تین ڈرون طیاروں کو بھیج کر کیا تھا کہ جس کے آفٹرشاکس ابھی تک جاری ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق حزب اللہ کے اس اقدام نے صہیونی حکومت کو حزب اللہ کی حیثیت ماننے اور گیس و تیل پر قبضے سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کیا۔