مقبوضہ فلسطین

نابلس میں مزار یوسف کےقریب فائرنگ سے دو یہودی آباد کار زخمی

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں بزرگ شخصیت الشیخ یوسف کے مزار کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں دو یہودی آباد کار زخمی ہوگئے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یہودی آباد کاروں کی ایک گاڑٗی پر فائرنگ کی گئی۔ گاڑی میں پانچ افراد سوار تھے جن میں سے دو افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مزاحمت کاروں نے نابلس کے مشرقی علاقے میں ایک آباد کار کی گاڑی پر فائرنگ کی جو مزار یوسف کی طرف جا رہی تھی۔

ذرائع کے مطابق متعدد افراد کے زخمی ہونے کے بعد آباد کار گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ مزاحمت کاروں نے ان کی گاڑی کو جلا دیا اور بہ حفاظت فرار ہوگئے۔

عبرانی ینیٹ ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ دو زخمیوں کو تل ہاشومیر کے بتاح تکفا اور شیبا کے بیلنسن ہسپتالوں میں علاج کے لیے لے جایا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں آباد کاروں کو معمولی یا درمیانے درجے کی چوٹیں آئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی پولیس کے ہاتھوں جزیرہ نما النقب میں مسجد کی بے حرمتی

دوسری جانب بیت المقدس کے سینیر دانشور اور مسجد اقصیٰ کے امور کے ماہر عالم دین رضوان عمرو نے باب الاسباط یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور اسے کھولے جانے پر خاموشی کو خطرناک قرار دیا ہے۔

ایک پریس بیان میں رضوان عمرو نے آباد کاروں کے لیے باب الاسباط کھولنے کو ایک نئی اور انتہائی خطرناک خلاف ورزی قرار دیا، جس کا بنیادی مقصد الاقصیٰ پر فلسطینیوں کےردعمل کو جانچنا اور پھر اس سلسلے میں سنگین منصوبہ بند تبدیلیاں نافذ کرنا اور یہودیوں کی دراندازی کی راہ ہموار کرنا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اگر کوئی احتجاج نہیں ہوا اور یہ قدم خاموشی سے گذر گیا، تو عوامی رائے کو مزید دبانے کے لیے اسے کئی بار دہرایا جائے گا۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اس کے بعد اسباط گیٹ کو مراکشی گیٹ میں تبدیل کیا جائے گا۔ دوسرے اضافی دروازوں کے بارے میں سوچا جائے گا تاکہ انہیں آباد کاروں کی دراندازی کے لیے کھولا جا سکے۔

انہوں نے باب الاسباط کو یہودیوں کے لیے کھولے جانے کے خلاف فلسطین، عرب ممالک اور عالم اسلام کی سطح پر احتجاج کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اس وقت قبلہ اول کو ہر طرف سے گھیرا جا رہا ہے۔ موجودہ حالات میں مسلم امہ کی بیداری ناگزیر ہوچکی ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکام نے مسجد اقصیٰ سے متصل باب الاسباط کو یہودیوں کے لیے کھول دیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button