اسرائیل کے پاس لبنان کے حق کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، شیخ نعیم قاسم

شیعیت نیوز: لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے ہفتے کی رات اشارہ کیا کہ اسرائیل کے پاس اپنے آبی وسائل پر لبنان کے حقوق کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
محرم کی مرکزی مجلس عاشورا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکیوں کے پاس بھی اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ گیس کی تلاش اور نکالنے میں صیہونیوں کے ساتھ شراکت داری سے دستبردار ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جیت گئے کیونکہ ہم حسین کے ساتھ ہیں، ہم نے اسرائیل کو نکال دیا، ہم نے داعش کو تباہ کیا، اور ہم نے حق کا جھنڈا بلند کیا تاکہ دنیا کو بتایا جائے کہ ہم خدا کے ساتھ ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے اشارہ کیا کہ اگر کچھ لوگ آزادی سے پیچھے ہٹیں گے تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، اگر ہم میں اس کی استطاعت ہے اور دوسرے اس پر قادر نہیں ہیں تو ہم دوسروں کی مدد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : مزاحمت ہمارا اختیار ہے اور ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، سید ہاشم صفی الدین
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حزب اللہ صحیح سیاسی اور سماجی رویہ رکھتی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس مستحکم اور درست نظریاتی رویہ ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ امریکہ عالمی سطح پر بدعنوانی کے عروج پر ہے اور جب کوئی شخص اس میں پناہ لیتا ہے تو یہ فطری بات ہے کہ وہ فریب کاری، جھوٹ اور انحراف کا راستہ اختیار کرتا ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں حجاب کے مسئلہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سامنے حجاب استقامت اور خدا کے احکام کے ساتھ وابستگی ہے اور ایک باپردہ عورت کہتی ہے کہ تم ہمارے جسم کی خوبصورتی کو نہ دیکھو، بلکہ حجاب کو دیکھو۔ ہماری انسانیت، عقل اور روح کی خوبصورتی اور یہ درحقیقت یہی مزاحمت ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے بیان کیا کہ پردہ پوش خواتین بچوں کی پرورش کرکے رہنما اور رہنما ہوتی ہیں اور وہ اس جہادی لائن کی آیات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر دشمن ہمیں دھمکی دیتا ہے تو ہم اس کے انتظار میں پڑے رہیں گے اور اگر وہ تھوڑی سی تیاری کرے گا تو ہم ان سے زیادہ تیاری کریں گے اور ان سے نمٹنے کے لیے مضبوط رہیں گے۔‘‘
آخر میں شیخ قاسم نے مزید کہا کہ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ حزب اللہ لبنانی حکومت کے ساتھ مزاحمتی کردار کی تکمیل کے فریم ورک میں اپنا حق ادا کرنے کے لیے طاقتور بننے کی کوشش کر رہی ہے۔