اہم ترین خبریںیمن

یمنی مقاومتی تحریک انصار اللہ کی جانب سے بائیڈن کے دورہ ریاض اورتل ابیب کی مذمت

شیعیت نیوز: یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے امریکی صدر کے مغربی ایشیاء کے دورہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کی بحالی قدس اور فلسطین کاز سے خیانت ہے۔

کل ہفتے کی صبح انصار اللہ یمن کے سیاسی ونگ نے اپنے ایک بیان میں امریکی صدر بائیڈن کے اسرائیل اور سعودی عرب کے دورہ کی مذمت کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم امریکی صدر کے دورہ سعودی عرب اور مقبوضہ فلسطین کی مذمت کرتے ہیں، کیونکہ اس دورے کا مقصد علاقائی سلامتی اور استحکام کو داو پر لگا کر امریکہ اور اسرائیل کی خدمت کرنا ہے۔

یمنی مقاومتی تحریک انصار اللہ نے اپنے بیان میں منطقے کی عوام کے حق آزادی، استقلال اور استحکام کو غصب کرنے کے ہدف سے منعقد ہونے والی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ یہ ملاقاتیں ایک طرح سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لئے ہو رہی ہیں، جو کہ فلسطین کاز کے ساتھ خیانت کو ظاہر کرتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس صیہونی حکومت سے تعلقات بحال کرنے والی حکومتوں کی اپنی سلامتی خطرے میں پڑ چکی ہے، کیونکہ وہ عوام اور فلسطین سے خود کو جدا کرتے ہیں۔بائیڈن کے دورے کا مقصد سعودی عرب کے عوام کی منشاء کے برخلاف اسرائیل سے تعلقات کی بحالی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی جارحین کی ہر چال کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہیں، یمنی وزیر دفاع

انصار اللہ کے شعبہ سیاسی نے توضیح دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں انجام پائی، جب سعودی عرب نے بہت سے حجاج کرام کو بیت اللہ کے حج سے محروم کر دیا ہوا ہے جبکہ بائیڈن پر اپنے دروازے کھولے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب نے اپنی فضائی حدود کو اسرائیلی جہازوں کے لئے کھول دیا ہے، تاکہ اعلان شدہ تعلقات کی بحالی کے لئے اقدامات کئے جاسکیں۔

یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ نے مزید کہا کہ اگر بروقت کوئی سنجیدہ اقدام نہ کیا گیا تو یہ تیز رفتار تعلقات کی بحالی پورے ملک کے لوگوں کے لیے خطرہ پیدا کر دیں گی۔ ہم ملت اسلام و عرب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ملاقات اور اس کے سنگین نتائج کی مذمت اور اسے مسترد کریں اور کٹھ پتلی حکومتوں کے تمام اقدامات کو مسترد کر دیں۔

بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ہم فلسطین میں اپنے مجاہد بھائیوں، خطے کے تمام آزادی پسندوں اور محور مقاومت کے ساتھ اپنے واضح موقف کا اعلان کرتے ہیں۔

دوسری جانب بائیڈن نے ہفتے کی صبح جدہ میں اپنے ہوٹل میں ایک پریس کانفرنس میں سعودی عرب کی جانب سے اسرائیلی جہازوں کے لئے اپنی فضائی حدود کھولنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یمن میں جنگ بندی کے حوالے سے بھی ریاض کے حکام سے بات کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button