مقبوضہ فلسطین

غرب اردن میں مزاحمتی آپریشن میں اسرائیلی فوجی، خاتون آباد کار زخمی

شیعیت نیوز: شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں سلفیت کے قریب ایریل بستی کے قریب گیٹی اوشر جنکشن پر ایک مزاحمتی آپریشن میں ایک اسرائیلی فوجی اور ایک خاتون آباد کار زخمی ہوگئی۔

عبرانی چینل سیون نےاپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج اس فلسطینی گاڑی کو تلاش کررہی ہے جو گیٹی اوشار موڑ پر ایک فوجی کے اوپر چڑھ گئی وہاں سے فرار میں کامیاب ہوگئی۔

خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہروں میں حالیہ مہینوں میں مزاحمتی سرگرمیوں میں  اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ کچھ ماہ میں ہونے والی کارروائیوں میں تقریباً 20 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔

اسی تناظر میں نابلس اور رام اللہ کے درمیان فلسطینی اراضی پر تعمیر ہونے والی ’شیلو‘ بستی کے قریب ایک خاتون آباد کار پر پتھراؤ کیا گیا جس کےنتیجے میں وہ زخمی ہوگئی۔

دو اسرائیلی بسوں کو ’’گیوات اساف‘‘ کی بستی کے قریب اور رام اللہ کے شمال میں سنجل قصبے کے داخلی راستے کے قریب پتھراؤ سے نقصان پہنچا۔

مغربی کنارے کے الگ الگ علاقوں میں بستیوں کے خلاف مظاہروں کے دوران قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر فضائی جارحیت اور فلسطینیوں کا صیہونی بستی عسقلان پر راکٹ حملہ

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں نوجوانوں، کارکنان اور مزاحمت کاروں کو اتھارٹی کی جیلوں بالخصوص بدنام زمانہ اریحا میں تشدد اور ظلم کا نشانہ بنانا سنگین قومی جرم ہے۔ اس جرم کا ہرصورت میں فوری طورپر خاتمہ ہونا چاہیے۔

برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں مصدقہ اطلاعات ملی ہیں کہ اریحا حراستی مرکز میں قید کیے گئے فلسطینی سیاسی اور سماجی کارکنوں اور مزاحمت کاروں کو اذیتیں دی جا رہی ہیں۔ قیدیوں کو بدترین جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے حربوں کا سامنا ہے۔

موصول ہونے والے بیان میں برھوم نے کہا ہے کہ اس دوہرے ہدف سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے اس جرم کو ایک مضبوط، موثر اور جامع قومی عوامی رد عمل شروع کرنے کی ضرورت ہے۔اسے کسی بھی طرح سے قبول نہیں کیا جائے گا۔ یہ سب کے لیے ایک قابل قدر اور حب الوطنی کا فرض ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے حراستی مرکز میں قیدیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

برہوم نے نوجوانوں، کارکنوں اور مزاحمت کاروں کے لیے ایک قومی، سماجی حفاظتی جال بنانے اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والوں کو تحفظ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button