متحرک سفارت کاری سے اہداف کے حصول کیلیے کسی موقع کا استعمال کرتے ہیں، عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ نے برکس پلس سربراہی اجلاس میں آیت اللہ رئیسی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متحرک سفارت کاری کے فریم ورک میں اپنے اہداف کے حصول کیلیے کسی موقع کا استعمال کرتے ہیں۔
یہ بات حسین امیر عبداللہیان نےکل بروز جمعہ ٹویٹر میں اپنے ذاتی اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ برکس اجلاس اپنی عظیم صلاحیتوں کے ساتھ، عالمی ترقی اور امن کے راستے کے لیے ایک موثر قدم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متحرک سفارت کاری سے اپنے قومی اہداف کے حصول کیلیے کسی موقع کا استعمال کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ آیت اللہ رئیسی چینی صدر کی دعوت پر آن لائن طور پر برکس پلس سربراہی اجلاس میں شرکت اور ایران کے خیالات اور صلاحیتوں پر روشنی ڈالیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : گلوبل سیکورٹی انیشیٹو منظم تعاون کے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم ہے، صدر رئیسی
دوسری جانب نائب ایرانی عدلیہ کے سربراہ اور انسانی حقوق کی اعلی کونسل کے سکریٹری نے ’’منافقین‘‘ کے دہشت گردی گروپ کی نشست میں مائک پنس کی شرکت پر ردعمل کا اظہار کیا۔
یہ بات کاظم غریب آبادی نے بروز جمعہ اپنے ٹویٹر اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے بتایا کہ منافقین کے دہشت گردی گروپ کے ساتھ مائک پنس کی ملاقات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ امریکہ ایرانی عوام کا بدخواہ ہے اور اس بدنام زمانہ اور خونخوار گروپ جس نے17000 ایرانی شہریوں کو قتل کردیا ہے، سے حمایت کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سابق امریکی نائب صدر ’’مائک پنس‘‘ گزشتہ روز البانیہ میں منافقین کے دہشت گرد گروہ کے اجلاس میں شرکت کر کے اس گروپ کی سرغنہ ’’مریم رجوی‘‘ کے ساتھ ملاقات کی ہے۔
پنس نے گزشتہ سال بھی اس دہشت گردی گروپ کی ایک نشست میں تقریر کی تھی۔