اہم ترین خبریںایران

یوکرائن کے معاملے میں بنیادی مسئلہ نیٹو کی توسیع پسندانہ پالیسی ہے، آیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای

شیعیت نیوز: قزاقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف نے اپنے وفد کے ساتھ اتوار کی شام رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور قزاقستان کے گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مختلف میدانوں خاص طور پر علاقائی امور میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

آپ نے مشترکہ کمیشن کی سرگرمیاں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سمجھوتوں پر عملدرآمد اور انھیں نافذ کرنے کے لیے فریقین کو دگنی کوشش کرنی چاہیے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور قزاقستان کے ثقافتی تعاون کے فروغ کو بھی اہم بتایا اور کہا کہ ایک مسلمان فلسفی اور دانشور کی حیثیت سے فارابی، جو بنیادی طور پر قزاقستان کے علاقے کے تھے اور ایران میں ایک ہزار سال تک ان کی کتابوں پر تحقیق کی گئی ہے اور ان کا مطالعہ کیا گيا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی تعاون اور ایک مشترکہ علمی کمیٹی کی تشکیل کی بنیاد بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بے بنیاد الزامات کی تکرار نے اقوام متحدہ کی ساکھ کو متاثر کیا ہے، غریب آبادی

آيۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اسی طرح یوکرین کے مسائل کے بارے میں کہا کہ یوکرین کے معاملے میں بنیادی مشکل یہ ہے کہ مغربی ممالک، نیٹو کو پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں اور جہاں بھی ممکن ہو، وہ اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یوکرائن سے متعلق مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یوکرائن کے معاملے میں اصلی مسئلہ مغربی ممالک کی نیٹو کو توسیع دینے کی پالیسی ہے ۔

مغربی ممالک ہرجگہ اپنا اثر و نفوذ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں امریکہ اور یورپی ممالک کی سازشوں کے بارے میں آگاہ رہنا چاہیے کیونکہ وہ مغربی اور مشرقی ایشیائی ممالک کے استقلال پر مہلک ضرب وارد کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

آیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کہا کہ مسائل پر گہرائي سے نظر رکھنا، ان کا تجزیہ کرنا اور پوری طرح سے چوکنا رہنا چاہیے کیونکہ امریکی اور مغرب والے ہمیشہ مشرقی و مغربی ایشیا سمیت مختلف علاقوں میں اپنے اثر و نفوذ کا دائرہ بڑھانے اور ملکوں کی خود مختاری اور وسائل کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں رہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button