ایرانی ذوالجناح سٹیلائٹ لانچر کا پہلا تحقیقاتی تجربہ کامیاب

شیعیت نیوز: ایران کی وزارت دفاع کی فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ ذوالجناح سٹیلائٹ لانچر راکٹ کا ایک کامیاب تحقیقاتی تجربہ ہوا ہے جبکہ مزید دو تحقیقاتی تجربات ہونے ابھی باقی ہیں۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت دفاع کی فضائیہ کے ترجمان سید احمد حسینی نے کہا ہے کہ ذوالجناح سٹیلائٹ لانچر راکٹ ایران کے نوجوان دانشوروں کی سعی و کوشش کا واضح نمونہ ہے جس نے کمبائنڈ فیول کے ساتھ ایران کی سائنسی طاقت و توانائی کا لوہا منوایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راکٹ ذوالجناح جدید ترین اور طاقتور ترین جامد ایندھن سے چلنے والے انجن کا حامل ہے اور یہ کام پہلی بار اندرون ملک انجام دیا گیا ہے۔
سیٹلائٹ راکٹ ذوالجناح کا وزن باون ٹن ہے جبکہ اسکی لمبائی 25.5 میٹر ہے۔
تھری اسٹیج سیٹلائٹ راکٹ ذوالجناح اپنی تکنیکی توانائیوں کے لحاظ سے اپنی نوعیت کے دنیا کے تمام جدید ترین راکٹوں کا مقابلہ کرنے کی توانائی رکھتا ہے۔
ذوالجناح کے تین میں سے دو اسٹیج جامد ایندھن پر اور ایک سیال ایندھن پر مشتمل ہے اور یہ راکٹ دو سو بیس کلوگرام تک وزن زمین کے مدار میں پانچ سو کلومیٹر کی بلندی پر لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بنگلہ دیش میں وسیع مظاہرے، بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کیا مطالبہ
دوسری جانب ایران کی بحریہ نے تیل اسمنگلنگ کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیش کے ساحلی علاقے میں چھوٹی کشتی سے تیل کی اسمنگلنگ کی کوشش ہو رہی تھی جسے ایران کی بحریہ نے بروقت ناکام بنا دیا۔
بتایا گیا کہ چھوٹی کشتی کے ڈیک پر ڈیزل کو بہت ہی خفیہ طریقے سے چھپایا گیا تھا تاہم سیکورٹی اہلکاروں کی نظر سے وہ بچ نہ سکی۔
اسمنگلروں نے ثبوت مٹانے کے لئے ڈیزل اور پیٹرول کو پانی میں بہا دیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ شکاری کشتیوں سے 90 ہزار لیٹر ایندھن کی اسمنگلنگ کی جا رہی تھی جسے کیش جزیرے کے اطراف میں روکا گیا۔