عراق

عراق کے سیاسی بحران میں نیا موڑ، جعفر صدر وزارت عظمیٰ کی امیدواری سے دستبردار

شیعیت نیوز: محمد جعفر صدر نے عراق میں وزارت عظمی کی امیدواری سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔ دوسری طرف عراق میں امریکی فوجی کاروان کے راستے میں بم کا دھماکہ کی خبر دی ہے۔

سومریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق محمد جعفر صدر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ میں، قومی منصوبے کی حمایت میں وزارت عظمی کےعہدے کے لئے پارٹی کی طرف سے نامزد تھا تاہم صدر گروہ کے رہنما مقتدی صدر کے کہنے پر خود کو اس دوڑ سے الگ کرتا ہوں اور اب اس عہدے کے لئے امیدوار نہیں ہوں۔

جعفر صدر نے کہا کہ میں اپنے سلسلے میں مقتدی صدر اور نجات وطن اتحاد کے اعتماد کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مقتدی صدر نے اس سے قبل صدر دھڑے کے سربراہ حسن العذاری کو حکم دیا تھا کہ اس دھڑے کے اراکین کے استعفے، پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی کو بھیج دیں۔

گذشتہ تیئیس مارچ کو عراقی کردستان پارٹی، صدر گروہ اور حکمت الائنس نے نجات وطن اتحاد کی تشکیل کی خبر دی تھی اور زبیر احمد کو منصب صدارت کے لئے اور جعفر صدر کو وزارت عظمی کے لئے نامزد کیا تھا۔

عراق میں پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا اعلان گذشتہ برس اکتوبر میں کردیا گیا تھا تاہم اس ملک کی سیاسی جماعتیں حکومت تشکیل دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں اور ملک سیاسی بحران سے دوچار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں پھنسے پاکستانی زائرین کی آواز سن لی گئی، قومی ایئر لائن کی خصوصی پرواز بھیجنے کا فیصلہ

دوسری جانب عراقی ذرائع نے عراق میں امریکہ کے دہشت گرد فوجی قافلے پر حملہ ہونے کی خبر دی ہے۔

اسنا کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد امریکی فوجیوں کا یہ قافلہ شمالی عراق کے صوبے صلاح الدین کے علاقے بلد سے گذر رہا تھا جو حملے کا نشانہ بنا اور اس کے راستے میں بم کا دھماکہ ہوا۔

ابھی تک اس حملے میں ممکنہ طور پر ہونے والے نقصانات کی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری بھی کسی فرد یا گروہ نے قبول نہیں کی۔

عراق میں دہشت گرد امریکی فوجی ٹھکانوں اور فوجی قافلوں پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں اور یہ سلسلہ اب روز کا ایک معمول بن چکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ عراق کے بیشتر عوام اور سیاسی تنظیمیں اپنے ملک سے امریکیوں کے انخلا کے خواہاں ہیں اور عراق کی پارلیمنٹ نے بھی پانچ جنوری دو ہزار بیس کو عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں ایک بل کی منظوری دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button