عراق

بغداد ائیر پورٹ کے قریب امریکی فوجی اڈے میں خطرے کے سائرن کی آوازیں

شیعیت نیوز: عراق کے خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ بغداد ائیر پورٹ کے قریب امریکہ کے ایک فوجی اڈے سے خطرے کے سائرن کی آوازیں سنائی دیں۔

اسنا نے عراقی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ بغداد ائیر پورٹ کے قریب امریکہ کے وکٹوریا فوجی اڈے سے خطرے کے سائرن کی آوازیں سنائی دیں۔

ابھی تک اس حوالے سے مزید خبریں موصول نہیں ہوئی ہیں۔ تاہم 2020 کے آغاز سے اب تک بغداد میں امریکہ کے سفارت خانے پر کئی بار حملے ہو چکے ہیں۔

بغداد ائیر پورٹ کے قریب واقع امریکہ کا فوجی اڈہ وکٹوریا ایک اہم فوجی اڈہ ہے جس میں ایک ہزار فوجیوں کے رہنے کی گنجایش ہے اور یہ امریکی سفارت خانے کے قریب واقع ہے اور اس میں جہازوں کی اڑان کے لئے رن وے بھی بنا ہوا ہے۔

پچھلے چند ماہ کے دوران عراق میں امریکی دہشت گردوں کے اڈوں اور لاجسٹک قافلوں کو تواتر کے ساتھ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی شہروں میں بدامنی پھیلانے کا امریکی منصوبہ

عراقی پارلیمنٹ نے پانچ جنوری دوہزار بیس کو ایک قرارداد کے ذریعے اپنے ملک سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔

عراق کی اکثر سیاسی جماعتیں اور گروپ، امریکی فوج کے انخلا سے متعلق پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرارداد پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ملک کی مزاحمتی تنظیموں نے واضح اعلان کیا ہوا ہے کہ جب تک امریکی دہشتگرد عراق میں موجود رہیں گے، انہیں نشانہ بنایا جاتا رہے گا۔

دوسری جانب میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ موصل کے علاقے ’’بعشیقہ‘‘ میں ترکی کےغیر قانونی فوجی اڈے زلیکان پر راکٹوں سے حملہ ہوا ہے۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے صوبہ نینوا کے علاقے ’’بعشیقہ‘‘ میں ترکی کےغیر قانونی فوجی اڈے زلیکان پر راکٹوں سے حملہ ہوا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس فوجی اڈے پر گراڈ نامی 4 راکٹ داغے گئے۔

راکٹ حملوں سے ہونے والے ممکنہ جانی و مالی نقصانات کے بارے میں مزید تفصیلات موصول نہیں ہو سکی ہیں۔

اس سے قبل بھی عراق میں ترکی کے فوجی اڈے کئی بار راکٹ حملوں کا نشانہ چکے ہیں۔ غیر ملکی فوجیوں کی غیرقانونی موجودگی سے ناراض عراق کی مزاحمتی تنظیموں نے اب امریکی دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ ترکی کے فوجیوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button