اہم ترین خبریںپاکستان

عالم با عمل، پیکر زھد وتقوی ،مجسمہ علم و عمل، نمونہ صبر و استقامت ،عارف الہی ،معلم اخلاق علامہ آغا جعفر نقویؒ کو بچھڑے 19 برس بیت گئے

آغا جعفر اس دنیا سے نہیں گئے بلکہ اپنے ان شاگردوں کی صورت میں آج بھی زندہ ہیں کہ جو آج بھی خوف خدا میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور اس معاشرے میں اپنی اجتماعی فعالیت کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شیعیت نیوز : 7جون2003 یومِ وفات عالم با عمل، پیکر زھد وتقوی ،مجسمہ علم و عمل، نمونہ صبر و استقامت ،عارف الہی ،معلم اخلاق و عرفان،شارح کلام حضرت امام خمینی،عاشق امام خمینی و ناصر شھید حسینی،عارف واصل حضرت مولانا سید آغا جعفر نقوی ابن سیدمولانا سید علی حیدر نقوی نور اللہ مرقدہ الشریف منایا جار ہا ہے ۔

استاد عرفان ،عالم ربانی مرحوم آغا سید جعفرنقویؒ کو اپنے چاہنے والوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے، لیکن ان کی یاد ، ان کے کلمات اور گفتگو آج بھی ان کے مکتب سے کسب فیض کرنےوالوں کے دلوں میں روشن چراغ کی مانند تابندہ ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ مقصود علی ڈومکی ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور تنظیم سازی نامزد کردئیے گئے

آغا جعفر عرفان عملی کا بے مثل نمونہ تھے۔آغا جعفر امام خمینی رہ کے سچے پیروکاروں میں سے تھے، آغا جعفر عارف بااللہ تھے۔انقلابی جوانوں میں ولائی روح پھونکنے کا کار عظیم اسی عالم ربانی و عرفانی نےانجام دیا۔

نہج البلاغہ میں امام علی ع نے جو متقین کی صفات بیان کی ہیں، ان میں سے اکثر و بیشتر صفات آغا جعفر میں موجود تھیں، آغا جعفر نے اسلام کے ہر پہلو کو اپنے اندر سمو لیا تھا، وہ امام خمینی رہ کے سچے پیروکاروں میں سے تھےاور قائد شہید عارف الحسینی سے عشق ان کی ذات کا خاصہ تھا ۔

یہ بھی پڑھیں: بڑھتی مہنگائی کے خلاف ایم ڈبلیوایم کی ممبر پنجاب اسمبلی زہرا نقوی کی جانب سے ایوان میں قرارداد جمع

آپ ایک عالم ربانی تھے کہ جن کے در سے علم اور حرارت حاصل کئے ہوئے لوگ آج بھی معاشرے میں متحرک نظر آتے ہیں۔آغا جعفر اس دنیا سے نہیں گئے بلکہ اپنے ان شاگردوں کی صورت میں آج بھی زندہ ہیں کہ جو آج بھی خوف خدا میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور اس معاشرے میں اپنی اجتماعی فعالیت کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آغا سید جعفرنقویؒ 4اپریل 1937کو بھارت کے شہر بہار میں پیدا ہوئے ان کے والد محترم مولانا سید علی حیدر نقوی بھی ایک بلند پایہ عالم دین تھے ، ان کے بھائی علامہ سید رضی جعفرنقوی بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں، آغا جعفرنقویؒ نے طویل علالت کے بعد 7جون 2003 کو کراچی میں وفات پائی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button