مشرق وسطی

قطر کی وزارت خارجہ میں بھارتی سفیر طلب/ گستاخانہ بیان پر احتجاجی مراسلہ پیش

شیعیت نیوز: بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کی ترجمان کی جانب سے دین اسلام سے متعلق گستاخانہ بیان دینے پر خلیجی ریاست قطر نے بھارت کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ پیش کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق، قطری وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اس نے بھارتی سفیر کو احتجاج کا ایک سرکاری نوٹ جاری کیا ہے اور توقع ہے کہ بھارتی حکومت عوامی معافی جاری کرے گی اور فوری طور پر اس اقدام کی مذمت کرے گی۔

اطلاعات کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے بھارتی سفیر کو گستاخانہ بیان پر احتجاجی مراسلہ دیا ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی حکمراں جماعت کی ترجمان کے بیان کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔

قطری وزارت خارجہ نے بھی بھارتی حکام کے اس طرح کے ریمارکس اور موقف پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے توہین کرنے والے کی برطرفی کو ناکافی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کی بھارتی عہدیدار کی پیغمبر اکرم (ص) کی توہین کی شدید مذمت

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اگر ہم اسلام مخالف بیان بازی کو بغیر سزا کے جانے دیتے ہیں تو یہ انسانی حقوق کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور تشدد اور نفرت کی لہر کو جنم دیتا ہے۔

بھارت کی حکمران جماعت کے طور پر انتہا پسند جماعت ’بھارتیہ جنتا‘ کے ترجمان نوین کمار جندال کی توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اور احتجاج میں اضافے کے بعد پارٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان کی برطرفی کا اعلان کیا۔

نوین کمار جندال کے ٹویٹ اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے شائستگی پھیلانے کے بعد بہت سے صارفین نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے پابندیوں اور محاذ آرائی کا مطالبہ کیا۔ ہیش ٹیگ ’’#الا_رسول اللہ_یا_مودی‘‘ ڈال کر انہوں نے بھارت کی حکمران جماعت کے ترجمان کے اس اقدام کو اس ملک کے وزیر اعظم نریندا مودی کی حکومت کی انتہا پسندانہ اور اسلام دشمن پالیسی کا تسلسل قرار دیا۔

مسلم سکالرز کی عالمی یونین کے رکن شیخ محمد الصغیر سمیت بعض نے لکھا کہ اگر فرانسیسی اشاعت میں پیغمبر اسلام کی توہین کے معاملے میں اسلامی ممالک کی جانب سے سنجیدہ اقدام کیا جاتا تو ہم یہ توہین نہ دیکھ پاتے۔ بھارتی حکام نے دہرایا۔

عمان کے مفتی اعظم احمد الخلیلی نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے بھارتی اہلکار کی جرات کو تمام مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا اور ایسے معاملات سے نمٹنے کے لیے امت اسلامیہ کے اتحاد پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button