Uncategorizedاہم ترین خبریںپاکستان

بلاشبہ امام خمینیؒ اس صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں،علامہ ساجد نقوی

امام خمینی جیسی نابغہ رو زگار شخصیتیں صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں ہمیں ان کی سیرت و کر دار سے بھر پور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔

شیعیت نیوز: سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 33 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی اعلی مرتبہ فقیہہ ،مجتہد اعظم اور بلد پایا شخصیت ہی نہیں بلکہ قابل تقلید سیاسی قائد، مثبت اور تعمیری سیاست کے بانی، عالمی استعماری سازشوں کو بے نقاب کرنے والے، مسلمانوںکو اپنے نظریات اور عمل کے ذریعے وحدت کی لڑی میں پرونے والے، عالم اسلام کو اس کے حقیقی مسائل کی طرف متوجہ کرنے والے، امت مسلمہ کو اس کے داخلی اور خارجی دشمنوں کے چہروں کی شناخت کرانے والے اور دنیا کو اسلام کے دائرے میں رہتے ہوئے ہرمیدان میں ارتقاءکے مراحل طے کرنے کی مثال پیش کرنے والے عظیم المرتبت انسان تھے۔ یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی کی جدوجہد میں امام خمینی نے طویل جلاوطنی کے باوجود ایران کے عوام کی تربیت اور رہنمائی اس انداز سے کی کہ وہ پرامن اور شعوری تحریک کے ذریعے کامیاب ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: حضور رحمۃ للعالمین کی شان میں گستاخی ھندوستان کے اسلام اور امت مسلمہ سے متعلق روئیے کو بے نقاب کر رہے ہیں،علامہ مقصود ڈومکی

علامہ ساجد نقوی کے مطابق اس زمانے میں حضرت امام خمینی ؒنے پور ی دنیا کو اس طور منور کیا ہے کہ طاغوت کے نمائندگان کی پھیلائی ہوئی منحوس ظلمتیں سمٹ کر رہ گئیں‘ انہوں نے عالمی صیہونیت اور سامراج کے ظلم و استحصال اور جبر و استبداد کے ہاتھوں ستائی ہوئی مظلوم انسانیت کو ذلت و بے بسی کی پستیوں سے نکال کر شرف انسانیت سے ہمکنار کرنے کی بھر پور جد وجہد کی اور اب یہ امر ایک تاریخی حقیقت بن چکا ہے کہ امام خمینیؒ کی بھرپور نظریاتی جدوجہد نے استحصالی اور سامراجی قوتوں کے خلاف تیسری دنیا کی محروم اقوام بالخصوص امت مسلمہ کو مزاحمت کا ایک نیا شعور ‘ ولولہ اور عزم عطا کیا۔ حضرت امام خمینیؒ زندگی بھر اسلام و مسلمین کی سربلندی کے لئے عالمی کفر اور اس کے گماشتوں سے نبردآزما رہے اور انہوں نے بے پناہ مصائب و مشکلات کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا۔ان کا ماننا تھا کہ عالم اسلام کی آزادی و نجات امت مسلمہ کے اتحاد ہی میں مضمر ہے۔ وحدت اسلامی کے لئے ان کے حیات آفرین پیغامات اپنے مکمل اثرات کے ساتھ جسد اسلامی میں جذب ہوچکے ہیں۔ صبر و رضا‘ توکل علی ا…. اور ایمان کے ہتھیاروں پر بھروسہ کرتے ہوئے انہوں نے نام نہاد سپر طاقتوں کے غرور کو خاک میں ملادیا اور یہ ثابت کردیا کہ حاکمیت خدا کے لئے جدوجہد کرنےوالے کسی کے محتاج نہیں ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں: امام خمینی ؒ نے عوام کواسلام کے آفاقی نظام کی طرف دعوت دی، چونکہ اس انقلاب کی بنیاد مادہ پرستی نہ بلکہ معنویت اور روحانیت تھی، علامہ امین شہیدی

علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا ہے کہ سوویت یونین کے آخری سربراہ کو دعوت اسلام پر مبنی خط اور شاتم رسول اکرم کے خلاف تاریخی فتوی ناقابل فراموش اقدامات ہیں اور اس سے بڑھ کر قبلہ اول کی آزادی اور مظلوم فلسطینی مسلمانوں سمیت عالم اسلام پر ہونے والے مظالم پر دنیائے اسلام کو بیدار اور متوجہ کرنا امام خمینی کا ہی خاصا تھا۔بلاشبہ وہ اس صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیںجنہوں نے علم و شعور اور عمل وکردار کے ذریعے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ فریضہ انجام دیا اور عوام کو اسلامی انقلاب کے ذریعہ اسلام کی صحیح اور آئیڈیل تصویر دکھائی جس کے اثرات آج بھی عالم اسلام میں بالعموم اور مملکت ایران پر بالخصوص نظر آتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس وقت بھی عالمی استعمار کےخلاف صف اول میں اسلامی جمہوریہ ایران ہی موجود ہے ۔ اور حاجی قاسم سلیمانی جیسے قابل ،ذہین و فطین اور اُمت مسلمہ کی سرمایہ شخصیت کی قربانی جاری ہیں ۔بیش بہا علمی ذخیرہ عنایت کرنے والے ، تمام موضوعات پرکامل دسترس رکھنے والے، زہد وتقوی اور اصلاح نفس کی منزل پر فائز، عابد ِشب زندہ دار ،اصلاح معاشرہ کے لیے عملی طور پر سرگرم، اسلام پر جدید اور گہری تحقیق اور تازہ ریسرچ رکھنے والے دینی قائد، اسلامی نظریات کے مطابق حکومت اسلامی کی داغ بیل ڈالنے والے رہنماءتھے۔ امام خمینی جیسی نابغہ رو زگار شخصیتیں صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں ہمیں ان کی سیرت و کر دار سے بھر پور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button