عراق

عراق: دیالہ صوبے میں داعش کے دہشت گردانہ حملے میں 11 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے

شیعیت نیوز: عراقی میڈیا نے اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ کے باقی ماندہ ارکان نے دیالہ صوبے کے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے۔

صابر نیوز ٹیلی گرام چینل نے ایک بریکنگ نیوز میں لکھا ہے کہ داعش کے دہشت گردوں نے دیالہ صوبے کے علاقے العبارہ کے لوگوں پر دستی بموں اور سنائپر رائفلوں سے حملہ کیا۔

حکام نے بتایا کہ بمبار نے دوپہر کے فوراً بعد عراقی فوج کے ایک اجتماع کے سامنے حملہ کیا، جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے۔

چند منٹ بعد، صابر نیوز نے اطلاع دی کہ دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، اور ساتھ ہی چھ زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رہ) کی برسی دنیا بھر میں منائی گئی

چند روز قبل عراقی ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ داعش کے دہشت گردوں نے جنوبی کرکوک پر حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ (بطور مسلح افواج کے جنرل اسٹاف) نے 23 مئی کو اعلان کیا کہ صوبہ الانبار اور مغربی عراق میں داعش دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ’’ہارڈ ول‘‘ آپریشن کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔

یہ کارروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عراقی سیکورٹی ذرائع نے داعش کی واپسی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ عراق میں داعش کی مبینہ خلافت کے خاتمے کے تقریباً پانچ سال بعد یوریشیا ویب سائٹ نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ دہشت گرد اب بھی صحرائی، پہاڑی اور ناقابل تسخیر علاقوں میں چھوٹے چھوٹے سیلوں میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔

عراقی ذرائع کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے 2021 سے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس وقت عراق میں داعش کے 8000 دہشت گرد موجود ہیں جن میں سے 4000 سرگرم ہیں اور باقی خاموش سیلوں کی شکل میں داخل ہونے کے موقع کے انتظار میں ہیں۔ سنی برادریاں میدان میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button