مشرق وسطی

شام کے صوبہ دیر الزور میں مسافر بس پر داعشی دہشت گردوں کا حملہ

شیعیت نیوز: دہشت گرد عناصر نے مشرقی شام کے صوبہ دیر الزور میں ایک مسافر بس پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں تین شہری جاں بحق اور بیس سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

فارس نیوز کے مطابق، شام کے سرکاری ذرائع نے آج دوپہر کے وقت خبر دی ہے کہ دہشت گردوں کے ایک گروہ نے مسافر بس پر حملہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ حملہ مشرقی شام میں واقع صوبہ دیر الزور کے جنوبی علاقے ’’الشولا‘‘ میں مسافروں سے بھری ایک بس پر کیا گیا، جس سے تین عام شہری موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ اکیس افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ واقعات ایسے وقت میں رونما ہو رہے ہیں، جب میڈیا ذرائع نے گذشتہ مہینے خبر دی تھی کہ داعش کی نقل و حرکت امریکی دہشت گرد گروپوں کی معاونت کی وجہ سے ہے، کیونکہ امریکہ داعش کے ان عناصر کو شمال مشرقی شام میں تربیت فراہم کر رہا ہے۔

شام کے سرکاری خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے داعش دہشت گردوں کو راکٹ لانچر اور ایس وی پی (SVP) سے آشنا کرنے کے لیے سخت تربیت شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بیروت کے علماء کا امام خمینی (رہ) کی برسی کی مناسبت سے تعزیتی پیغام

قابل غور نکتہ یہ ہے کہ اس طرح کی جنگی تربیت داعش سے وابستہ ایسے عناصر کے لیے ہے، جنہیں امریکی فوج نے الحسکہ کے جنوب میں ایک جیل میں قید کر رکھا ہے۔

الشدادی شہر میں قائم یہ جیل امریکی اڈے میں واقع ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی افواج، داعش کے دہشت گردوں کو ٹینک تباہ کرنے والے میزائلوں کی بھی تربیت دے رہے ہیں، تاکہ انہیں بہت جلد دیر الزور اور تدمر کے صحرا میں بھیج کر شامی فوج کے ٹھکانوں، سرکاری دفاتر اور عام شہریوں کی املاک کو نشانہ بنا سکیں۔

حالیہ مہینوں میں میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکیوں نے شام اور اردن کی سرحد پر التنف کے علاقے میں اپنے غیر قانونی فوجی اڈے کے گرد عراق اور الحسکہ جیلوں سے سینکڑوں داعش کے ارکان کو منتقل کیا ہے۔

اسی سلسلے میں ایک مقامی ذرائع نے خبر دی ہے کہ جنوب مشرقی شام کے علاقےالتنف میں امریکہ کے دہشت گرد فوجی داعش کو مدد فراہم کر رہے ہیں اور داعش کی لاجسٹک اور نقل و حمل کی ذمے داریوں کو نبھا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button