دنیا

ترک صدر رجب طیب اردوان نے شام میں نئے فوجی آپریشن کا اعلان کر دیا

شیعیت نیوز: ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی شمالی شام میں ایک نیا فوجی آپریشن شروع کرنے جا رہا ہے، تاکہ خطے میں ایک محفوظ زون قائم کیا جا سکے اور ترکی کی جنوبی سرحد کو محفوظ بنایا جا سکے۔

ترک میڈیا کے مطابق طیب اردوان نے کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ اس آپریشن کا مقصد شام کے ساتھ اپنی سرحد کو 30 کلومیٹر طویل سیف زون بنانے کی کوششوں کو دوبارہ شروع کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم جنوبی سرحد کے ساتھ قائم کیے گئے 30 کلومیٹر کے سیف زون منصوبے کے نامکمل حصوں سے متعلق نئے اقدامات کریں گے اور ترک فوج، انٹیلی جنس اور سکیورٹی فورسز کی تیاری مکمل ہونے کے بعد آپریشن شروع کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ترک صدر طیب اردوان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ترکی نیٹو میں سویڈن اور فن لینڈ کی رکنیت پر اعتراض اٹھا رہا ہے اور دونوں ممالک پر کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (PKK) اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی سرپرستی کا الزام عائد کیا ہے۔

دوسری طرف 2019ء میں شام میں انقرہ کی دراندازی کے بعد دونوں ممالک نے ترکی کو فوجی ساز و سامان کی فروخت پر پابندیاں بھی عائد کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : لبنانی عوام کی فتح نے مزاحمتی آپشن کی درستگی کو ثابت کردیا، شامی صدر

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کا ایشیائی دورہ ختم کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہی شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحل سے تین بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔

ارنا نے رائٹرز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جاپان نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے بدھ کے روز 2 میزائل داغے اور ممکنہ طور پر اس کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔

در ایں اثناء جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف نے بتایا کہ پہلا میزائل بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے فائر کیا گیا، اس کے بعد دوسرا 37 منٹ بعد اور تیسرا پانچ منٹ بعد۔

شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے فوراً بعد جنوبی کوریا کے نو منتخب صدر یون سک یول نے فوری طور پر قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا۔

واضح رہے کہ امریکی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے شمالی کوریا نے اس سال ریکارڈ تعداد میں میزائل لانچ کیے جن کی تعداد 16 بتائی جاتی ہے۔ ان تجربات میں 2017 کے بعد بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کا سب سے بڑا تجربہ بھی شامل ہے۔

امریکی فوجی کمانڈ نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے متعدد بیلسٹک میزائلوں کے تجربات سے آگاہ ہے اور اس کا جائزہ لے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button