عراق

عراق: امریکہ کے اہم فوجی اڈے وکٹوریہ پر راکٹوں سے حملہ

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد ائیر پورٹ کے قریب واقع امریکہ کے فوجی اڈے وکٹوریہ پر کئی راکٹ فائر کئے گئے۔

صابرین نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ شب بغداد ائیر پورٹ کے قریب واقع امریکی دہشت گردوں کے فوجی اڈے وکٹوریہ پر کئی راکٹ فائر کئے گئے۔

بغداد ائیر پورٹ کے قریب واقع امریکہ کا فوجی اڈے وکٹوریہ ایک اہم فوجی اڈہ ہے جس میں ایک ہزار فوجیوں کے رہنے کی گنجایش ہے اور یہ امریکی سفارت خانے کے قریب ہے اور اس میں جہازوں کی اڑان کے لئے رن وے بھی بنا ہوا ہے۔

اس سے پہلے عراق کی صابرین نیوز ایجنسی نے بتایا تھا کہ وکٹوریہ چھاؤنی میں خطرے کے سائرن بجنے کے بعد دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ فوری طور کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی نہ ہی کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پچھلے چند ماہ کےدوران عراق میں امریکی دہشت گردوں کے اڈوں اور لاجسٹک قافلوں کو تواتر کے ساتھ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

عراقی پارلیمنٹ نے پانچ جنوری دوہزار بیس کو ایک قرارداد کے ذریعے اپنے ملک سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔

عراق کی اکثر سیاسی جماعتیں اور گروپ، امریکی فوج کے انخلا سے متعلق پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرارداد پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ملک کی مزاحمتی تنظیموں نے واضح اعلان کیا ہوا ہے کہ جب تک امریکی دہشت گرد عراق میں موجود رہیں گے، انہیں نشانہ بنایا جاتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی مسلح افواج نے سعودی اتحاد کا ایک اور جاسوس ڈرون تباہ کر دیا

دوسری جانب میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ نینوا کے علاقے «بعشیقه» میں ترکی کےغیر قانونی فوجی اڈے زلیکان پر ڈرون حملہ ہوا ہے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ موصل کے علاقے «بعشیقه» میں ترکی کے غیر قانونی فوجی اڈے زلیکان پر 6 ڈرون طیاروں نے حملہ ہوا ہے۔

صابرین نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ڈرون حملوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں تفصیلات موصول نہیں ہو سکی ہیں۔ تاہم ڈرون حملوں کے بعد فضا میں دھویں کے بادل چھا گئے۔ رپورٹ کے مطابق "احرار سنجار” نامی ایک مزاحمتی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ترکی کے 2 فوجی اور اسی طرح ترکی کا ایک عسکری ٹھیکیدار ہلا ک ہوا ہے۔ اس سے قبل بھی عراق میں ترکی کے فوجی اڈے کئی بار راکٹ حملوں کا نشانہ چکے ہیں۔

غیر ملکی فوجیوں کی غیرقانونی موجودگی سے ناراض عراق کی مزاحمتی تنظیموں نے اب امریکی دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ترکی کے فوجیوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button