عالمی برادری کا دوہرا معیار انسانیت اور امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے، علامہ ساجد نقوی
شیعیت نیوز: علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں ایک طرف یوم امن منایا جارہاہے مگر دوسری طرف بدامنی کو مسلسل شہ اور پش پناہی کی جارہی ہے، عالمی قوتوں کو اس دوہرا معیار کو ترک کرنا ہوگا، 16مئی 1948ءکو جس طر ح ناجائز، قابض صیہونی ریاست کو قائم کیا گیا اسی روز دنیا خصوصاً مشرق وسطیٰ میں بدامنی کا بیج بو دیاگیا تھا، اب دنیا کوفیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ظالم کے ساتھ ہے یا مظلوم کے ساتھ ؟
دوہرا معیار اور عالمی مناقفت ہی انسانیت اور امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے، اسرائیلی ظالم و قابض فوج سے جنازے تک محفوظ نہیں، جرات مند فلسطینی صحافی کے جنازے کو بھی پامال کرنے کی کوشش کی گئی ،اس سے بڑھ کر درندگی کیا ہوگی ؟ ان خیالات کا اظہار علامہ سید ساجد علی نقوی نے مشرق وسطیٰ میں ناجائز و قابض صیہونی ریاست کے قیام اور عالمی یوم امن و روشنی پر اپنے پیغام میں کیا۔
یہ بھی پڑھیں : سی ٹی ڈی کی کارروائیاں جاری، کالعدم تنظیموں سمیت لشکر جھنگوی کے 4 ارکان گرفتار
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ آج پوری دنیا میں عالمی یوم امن اور یوم روشنی کے طور پر منایا جارہا ہے یہ کھلا تضاد اور دوہرا معیار ہے ، ایک طرف عالمی یوم امن و روشنی منایا جارہا ہے تو دوسری طرف مظلوم فلسطینیوں سے آج سات دہائیاں قبل آج کے روز امن کے ساتھ ان کے مستقبل کی روشنی بھی چھین لی گئی۔
پیلٹ گنز کا استعمال ہو یا جدید ترین ہتھیاروں کااستعمال ، میزائلوں سے رہائشی علاقوں میں بمباری ہو یاقبلہ اول میں عبادت میں مصروف نہتے انسان،ان سے زندگی کی روشنی اور امن ہر طریقے اور ہر حیلے کے ساتھ چھین لی گئی مگر دنیا اس معاملے پر چند مذمتی بیانات کے ساتھ خاموش ہوجاتی ہے ۔ آج صورتحال یہ ہے کہ اسرائیلی مظالم کو آشکار کرنے والی خاتون صحافی کے جنازے پر بھی دھاوا بول دیا گیا اور اسے پامال کرنے کی کوشش کی گئی اس سے بڑھ کر درندگی کی مثال کیا ہوگی ؟۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اب دنیا کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ظالم کے ساتھ ہے یا مظلوم کے ساتھ ؟ عالمی دوہرا معیار اور عالمی مناقفت ہی انسانیت اور امن کےلئے سب سے بڑا خطرہ ہے جب تک مشرق وسطیٰ میں مسئلہ فلسطین اور جنوبی ایشیا میں مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا اس وقت تک پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔