مقبوضہ فلسطین

قابض اسرائیل کو القدس اور الاقصیٰ پر ملکیت کا کوئی حق نہیں، حماس رہنما الرشق

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کےسیاسی شعبے کے سینیر رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے اس بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو القدس اور مسجد اقصیٰ پر’خود مختاری‘ حاصل ہے۔

الرشق نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان ہماری قوم کے القدس کے حق اور اردن کی ہاشمی مملکت کی سرپرستی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل کھلے عام حرم قدسی کے حوالے سے بین الاقوامی معاہدوں اور اصولوں سے انحراف کررہا ہے۔

حماس رہنما نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کو مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے حوالے سے کسی قسم کا فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں اور نہ صہیونی ریاست القدس اور الاقصیٰ پر ملکیت کا دعویٰ کرسکتی ہے۔ یہ سب اسرائیلی ریاست کے کبھی نہ پورے ہونے والے خواب اور مایوس کن دعوے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئینی طور پر فلسطین کے کسی حصے پر اسرائیل کو خود مختاری حاصل نہیں۔ فلسطینی قوم اپنی تاریخی سرزمین کا دفاع کرے گی اور ایک ایک چپے کو دشمن کے قبضے سے آزادی دلانے کی جدو جہد جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمت نےگریٹر اسرائیل منصوبے کے تابوت پر آخری کیل لگا دی، سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ

دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے آج  صحرائے نقب کے جنوبی  علاقے میں فلسطینی بدوی گاؤں العراقیب کو 201 ویں مرتبہ مسمار کر دیا۔

اس گاؤں کو رواں سال اب پانچویں بار منہدم کیا گیا ہے۔ پچھلے ایک سال کے دوران یہ گاؤں 14 مرتبہ تباہ کیا گیا۔

العراقیب میں لکڑی اور پلاسٹک سے بنائے گئے گھروں میں 22 فلسطینی خاندان آباد ہیں۔

گاؤں کو پہلی بار 2010 میں تباہ کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے ہر انہدام کے بعد دوبارہ تعمیر کیا جاتا رہا ہے۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ جگہ ’’سرکاری زمین‘‘ ہے۔

اسرائیلی حکام زمینوں پر قبضہ کرنے اور اس کے مکینوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صحرائے نقب کے علاقے میں درجنوں دیگر دیہاتوں اور بدوی برادریوں کو اسی طرح کےخطرات کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button