اہم ترین خبریںلبنان

مزاحمت نےگریٹر اسرائیل منصوبے کے تابوت پر آخری کیل لگا دی، سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ مزاحمت نے ’’گریٹر اسرائیل‘‘ منصوبے کے تابوت پر آخری کیل لگا دی۔

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے صور اور النبطیہ میں منعقد ہونے والے انتخاباتی سیمینار سے خطاب میں کہا کہ بعض سیاسی گروہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کے علاوہ کسی اور چیز کو اہمیت نہیں دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس الیکشن میں مزاحمت ملک کے معاشی بحران کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

نصراللہ نے خطاب میں کچھ لبنانی سیاسی قوتوں نے مزاحمت کے ہتھیار کو موجودہ انتخابی معرکے کے عنوان کے طور پر لیا ہے۔ مزاحمت کا ہتھیار جائزاور قانونی رہے گا۔ دشمن کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اپنی انتخابی کانفرنسوں میں لبنانی عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرے گی۔

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ سیاسی گروہوں نے اس مسئلے کو کم ترین ترجیحات سے بھی ہٹا کر دیکھتے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ ان گروہوں نے کچھ مہینے پہلے کی مزاحمت کے ہتھیار کو اپنی انتخاباتی جنگ کے طور پر پیش کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنت البقیع میں اہل بیت رسولؐ کے مزارات مقدسہ کی توہین کی قومی اسمبلی میں گونج

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی دشمن لبنان کی گیس، تیل اور پانی کے لیے خطرناک عزائم رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لبنانی مزاحمت لبنان کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ لبنان کی سیاسی قوتوں سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور فلسطینیوں کو آباد کرنے کا مطالبہ کرے گی۔

سیکرٹری جنرل نے لبنانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس ایک مزاحمت ہے جو دشمن سے کہہ سکتی ہے کہ اگر آپ لبنان کو توانائی کی تلاش سے روکتے ہیں، تو ہم آپ کو روکیں گے۔

ان کا کہنا تھا وہ لوگ جو مزاحمت کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں اور حزب اللہ سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ فلسطین میں غاصب عبوری صیہونی حکومت وقت سے ہی جنوب کے مسائل سے آگاہ نہیں ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے تاکید کی کہ انہیں ایام میں صیہونی حکومت کی تشکیل ہوئی تھی اور چند مہینوں کے بعد ہی حولا گاؤں میں قتل عام ہوا اور متعدد جنوبی دیہات غیر آباد ہو گئے لیکن کچھ سیاست دان اب بھی اسرائیل کو دشمن نہیں مانتے اور یہ قبول نہیں کرتے کہ وہ لبنانی پانی اور گیس پر نظر گڑائے ہوئے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ان میں سے ایک سیاستدان نے 2006 میں ایک جلسے کے دوران کہا تھا کہ اسرائیل نے لبنان پر حملہ نہیں کیا ہے اور یہ لبنان کے لیے خطرہ نہیں ہے اور اسے اس سے کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے، یہ شخص یا تو جاہل ہے یا اس نے جاہل ہونے کا ڈرامہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button