مشرق وسطی

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کی صیہونی حکومت کے قیام کی سالگرہ پر مبارکباد

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے قیام کی سالگرہ کے موقع پر متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو مبارک باد پیش کی۔

فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید آل نہیان نے جمعہ کے روز صیہونی حکومت کے قیام کی 74ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے صیہونی ہم منصب یائیر لاپیڈ کو مبارک باد پیش کی۔

رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، اماراتی عہدیدار نے تل ابیب کے مشرق میں واقع صہیونی قصبے العاد میں فدائی کارروائی کی مذمت کی اور کہا کہ ہم متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔

متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے وزرائے خارجہ نے اس ٹیلیفونک گفتگو میں امارات اور اسرائیل کے درمیان مختلف شعبوں میں مشترکہ ہم آہنگی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ بن زاید اور لاپیڈ نے خطے کی صورتحال اور بعض علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

عبداللہ بن زاید النہیان نے یہ بھی کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ ان کے ملک کے دوطرفہ تعلقات مختلف سطحوں پر ترقی کے وسیع افق کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : آپریشن العاد میں اسرائیل کو بہت بھاری اور ظالمانہ قیمت چکانی پڑی، عومر بارلو

اماراتی وزیر نے ابوظہبی، تل ابیب، صیہونی حکومت اور ان کے رہنماؤں کی اس مشترکہ خواہش پر زور دیا کہ وہ اپنی عوام کے باہمی مفادات کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ تعاون کو فروغ دیں۔

یاد رہے کہ مشرقی تل ابیب میں واقع صہیونی قصبے العاد میں گذشتہ رات ایک فدائی حملے میں چار صیہونی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے، جبکہ فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اس کارروائی کو صیہونی حکومت کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور فلسطین کے مقدس مقامات پر بار بار کی جانے والی جارحیت کا جواب قرار دیا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی گروہوں نے ابو ظہبی میں صیہونی سفارت خانے میں اسرائیلی نسل پرست حکومت کی آزادی کی نام نہاد سالگرہ منائے جانے کو اپنے بیانات میں اخلاقی زوال گردانا ہے کہ جو اماراتی حکومت، تل ابیب حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور اس نسل پرست رژیم کے ساتھ شراکت داری میں ہر حد پار کرچکی ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ابوظہبی میں اسرائیلی سفارت خانے نے گذشتہ منگل کو اسرائیلی فوج کے مقتولین کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا، جو کہ عرب دنیا میں ایک بی نظیر واقعہ ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لیے عوامی محاذ نے اس حوالے سے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس تباہی کی برسی ہے، جو فلسطینی عوام پر پڑی، جس دن وہ ہاگانا، اسٹرن اور ایرگون گینگ کے انتہاء پسندوں کے ہاتھوں مارے گئے، تشدد کا نشانہ بنے اور بے گھر ہوئے۔ آج ان انتہاء پسندوں کے بچوں کے ساتھ اپنے لوگوں کے خون اور مصائب کی قیمت پر اس جشن کا مشاہدہ کرنا شرمناک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button