اہم ترین خبریںپاکستان

شجاع و بابصیرت انسانی حقوق کے علمبردار نامور صحافی شہید خرم ذکی کو ہم سے بچھڑے6برس بیت گئے

وہ وطن عزیز میں ظلم ونا انصافی کے خلاف ہمیشہ برسرپیکار نظر آتے بلکہ صف اول میں کھڑے ہوتے تھے۔ انہوں نے ملک بھرکے عوام کو تکفیریت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا شعور دیا۔

شیعیت نیوز: دہشت گردی ، نسلی تعصب ، فرقہ واریت ،ناانصافی کے خلاف موثر اور توانا آواز ، شجاع و بابصیرت انسانی حقوق کے علمبردار نامور صحافی اور رہبر معظم انقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای کے حقیقی پیروشہید خرم ذکی کو ہم سے بچھڑے6برس بیت گئے۔ شہید کے قاتل تکفیری دہشت گرد سرغنہ اورنگزیب فاروقی اور مولوی عبدالعزیزعرف برقع پوش مفرور تاحال قانون کی گرفت سےآزاد، شہید کے اہل خانہ طویل عرصہ گذرجانے کے باوجود ریاست پاکستان سے انصاف کے منتظر۔

تفصیلات کے مطابق محب وطن صحافی اور سماجی رہنما خرم ذکی کا آج چھٹا یوم شہادت منایاجارہا ہے، انہیں 7 مئی 2016 کی رات سعودی نواز کالعدم دہشت گردتنظیم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں نے اس وقت نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنے قریبی دوست خالد راؤ کے ہمراہ سیکٹر 11 بی نارتھ کراچی میں ایک ڈھابہ ہوٹل پر رات کا کھانا کھانے میں مصروف تھے۔

خرم ذکی کی نماز جنازہ شاہراہ پاکستان پر اداکی گئی جس میں لاکھوں چاہنے والوں نے شرکت کی،بعد ازاں کا جسدخاکی بڑے جلوس کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس لےجایا گیا جہاں طویل دھرنے کے بعد قبرستان وادی حسینؑ میں ان کی تدفین عمل میں لائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں :ایس ایس پی اشرف مارتھ کو سعودی نواز دہشت گرد تنظیم کالعدم لشکر جھنگوی ملک اسحاق گروپ کے ہاتھوں شہید ہوئے25برس بیت گئے

واضح رہے کہ شہید خرم ذکی کا جرم مکتب اہل بیتؑ کا پیروکار ہونا اور پاکستان میں تکفیریت کے خلاف ایک مضبوط آواز کا حامل ہونا تھا، وہ وطن عزیز میں ظلم ونا انصافی کے خلاف ہمیشہ برسرپیکار نظر آتے بلکہ صف اول میں کھڑے ہوتے تھے۔ انہوں نے ملک بھرکے عوام کو تکفیریت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا شعور دیا۔

شہید خرم ذکی کی تحریک حریت میں صرف شیعہ ہی نہیں بلکہ سینکڑوں اہل سنت نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی ان کے شانہ بشانہ تھیں، کراچی سے لیکر ایوان اقدار تک انہوں نے تکفیری دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو ببانگ دہل بے نقاب کیا۔ لال مسجد جسے طالبان اور داعش کا ہیڈ کوارٹر بھی کہا جاتا ہے کہ باہر کئی بار اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر احتجاج کرتے دکھائی دیتے تھے۔

اگر شہید خرم ذکی کو اتحاد بین المسلمین کا داعی اور سفیر کہا جائے تو مبالغہ نہ ہوگا، وہ اہل سنت علماء و مشائخ اور پارلیمنٹرینز کے ساتھ بھی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کے حامل تھےاور تکفیریت کے مقابل ایک ملک گیر موومنٹ کے سرخیل تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button