عراق

سنجار میں عراقی فوج اور PKK کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں

شیعیت نیوز: صوبہ نینوا اور شمال مغربی عراق کے علاقے سنجار میں کل سے عراقی فوج کے دستوں اور PKK کے جنگجوؤں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں اور اس علاقے سے ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

عراقی ذرائع کے مطابق، جیسے ہی ترک فوج نے اپنے حملوں میں تیزی لائی، PKK سے وابستہ سنجر کے دفاعی یونٹس کے عناصر نے ان سے سنجار کے علاقے (کرد: شنگال) کو چھوڑنے کا مطالبہ کیا، جس کی مخالفت کی گئی۔ دونوں فریقوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، فوج کے دستے چیک پوائنٹس جمع کر رہے تھے اور سنجار کی ملیشیاؤں کا معائنہ کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : شیعہ علماء کونسل نےعلامہ ساجد نقوی کی اپیل پر ملک بھرمیں یوم انہدام جنت البقیع منانے کا اعلان کردیا

جھڑپوں کے بعد PKK کی فورسز عراق کے شمالی حصے کی طرف چلی گئیں اور عراقی کرد حکومت کے مطابق جھڑپوں کے بعد 3000 سے زائد افراد سنجار سے فرار ہو گئے۔ عراقی کردستان حکومت کے امیگریشن اینڈ ریفیوجی آفس کے ڈائریکٹر پیر دیان نے کہا کہ اربیل نے مہاجرین کو منظم کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی ہے۔

سن 2014 سے، سنجار پیپلز ڈیفنس یونٹس خطے کے بڑے حصوں پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ گروپ کے ارکان نے سنجار کو داعش کے دہشت گردوں سے پاک کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور فی الحال پی کے کے کے ایک حصے کے طور پر ترک فوج سے لڑ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button