اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی لڑکا احمد مساد شہید، تین زخمی

شیعیت نیوز: مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک 18 سالہ فلسطینی لڑکا احمد مساد شہید اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

اسرائیلی فوجیوں نے آج صبح ایک 18 سالہ فلسطینی لڑکا احمد مساد کو جنین کے دیہی علاقے برقین میں بلااشتعال گولیوں کا نشانہ بنایا جس سے وہ موقع پرشہید ہوگیا۔

فلسطینی وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والے لڑکوں کی عمریں بالترتیب 16، 19 اور 19 برس ہے۔ اسرائیلی فوج نے علی الصباح جنین کیمپ پر دھاوا بولا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین نے کیمپ کی سڑکوں پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان مسلح جھڑپوں کے وڈیو کلپ جاری کیے ہیں۔

دوسری طرف فلسطین کےمقبوضہ مغربی کنارے کےجنوبی شہر بیت لحم میں ایک بزرگ شہری کو تشدد کرکے زخمی کردیا۔

مقامی ذرایع کے مطابق یہودی آباد کاروں کے ڈنڈہ بردار گروپ نے 62 سالہ رجا عبیات کو مشرقی بیت لحم میں کیسان کےمقام پر تشدد کا نشانہ بنا کراسے شدید زخمی کیا۔

زخمی شہری کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اسے درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بلّی تھیلے سے باہر آگئی، مولانا فضل الرحمٰن اور کالعدم سپاہ صحابہ کے بدنام زمانہ دہشت گرد معاویہ اعظم کی ملاقات

دریں اثنا فلسطین کی سرکردہ خاتون رہ نما اور ’القدس موعدنا‘ پارلیمانی بلاک کی نامزد امیدوار وفا جرار نے کہا ہے کہ فجر عظیم میں فلسطینیوں کی قبلہ اول میں حاضری اور مسجد اقصیٰ میں مسلسل آمد ورفت اسرائیلی ریاست کے لیے پیغام ہے کہ فلسطینی قوم اپنے مقدسات اور مسریٰ النبی کریم کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور ہم مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے فلسطینی قوم سے اپیل کی کہ وہ رمضان المبارک کی 27 ویں شب قبلہ اول میں حاضری کے لیے تیاری کریں اور رخت سفر باندھ لیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا قبلہ اول کی طرف سفراسرائیل کے لیے ایک چیلنج ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کی آمد پر پابندیاں عائد کررہا ہے۔

جرار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کی تعداد کم کرنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کے منتیں کررہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button