اہم ترین خبریںلبنان

داعش امریکہ اور اسرائیل کی پروردہ تنظیم ہے، حسن نصر اللہ کا خصوصی خطاب

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے شب قدر کی مناسبت سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لبنان کو فتنہ اور بغاوت کی طرف لے جانے کی کسی کو اجازت نہیں دینی چاہیے۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق، سید حسن نصر اللہ نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے بہیمانہ حملوں اور افغانستان میں داعش دہشت گردوں کے مساجد پر مسلسل حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ داعش دہشت گرد امریکہ اور اسرائیل کی پروردہ تنظیم ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ ہمیں لبنان کو فتنہ اور بغاوت کی طرف لے جانے کی کسی کو اجازت نہیں دینی چاہیے ۔ لبنان میں امن و سلامتی لبنانی قوم اور ملک کے مفاد میں ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے شمال میں طرابلس کے قریب کشتی ڈوبنے کےحادثے میں 8 افراد کے جاں بحق ہونے اور کئی درجن افراد کے لاپتہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو تعزيت اور تسلیت پیش کی۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ کشتی میں 60 مہاجر سوار تھے۔ سید حسن نصر اللہ نے اس حادثے کی سریع تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں : پینتالیس لاکھ سے زیادہ زائرین کی حرم امام علی علیہ السلام میں حاضری

دریں اثنا عرب میڈیا نے اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ لبنان کے ساحل کے قریب ایک کشتی جس میں 60 افراد سوار تھے، ڈوب گئی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے لبنانی ریڈ کراس کے حوالے سے بتایا کہ شمالی لبنان میں طرابلس کی بندرگاہ کے قریب ایک کشتی ڈوب گئی جس میں تقریباً 60 افراد سوار تھے۔

لبنانی سیکورٹی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ شمالی لبنانی بندرگاہ طرابلس میں ڈوبنے والی کشتی غیر قانونی طور پر ملک سے نکل گئی۔

اس کے بعد لبنانی میڈیا نے بتایا کہ طرابلس کے ساحل پر 10 ایمبولینس اور ایمبولینس بھیج دی گئی ہیں۔

اسپوتنک خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ لبنانی وزیر اعظم نے کشتی کے ڈوبنے اور اس میں سوار 60 افراد کے حالات جاننے کے لیے لبنانی فوج کے کمانڈر سے رابطہ کیا ہے۔

لبنانی حکومت نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ طرابلس کی بندرگاہ میں ڈوبنے والی کشتی قلامون کے علاقے سے غیر قانونی طور پر نکلی تھی۔

لبنانی سیکورٹی ذرائع نے سپوتنک کو بتایا کہ لبنانی فوج اس جگہ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی جہاں کشتی ڈوب گئی، مسافروں کو نکالنا شروع کر دیا اور ان میں سے بیشتر ٹھیک ہیں۔

سپوتنک نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی کے زیادہ تر مسافر شامی شہری ہیں اور انہیں ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے لبنانی فوج کے ہیڈ کوارٹر منتقل کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button