عراق

صیہونی حکومت کی ویب سائٹس اور سرورز پر عراقی ہیکرز کا دوسرا سائبر حملہ

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع نے صیہونی حکومت کی ویب سائٹس پر وسیع پیمانے پر سائبر حملے کا اعلان کیا۔

صابرین نیوز ٹیلیگرام چینل کی رپورٹ کے مطابق، لگاتار دوسرے دن، صیہونی حکومت کی ویب سائٹس اور سرورز کو عراقی نژاد سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے تل ابیب کے بنگورین ایئرپورٹ کی ویب سائٹ اور سرورز پر حملہ کیا۔ اسی دوران نیو پریس ویب سائٹ نے عبرانی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ عراقی ہیکر سائبر حملے نے بینک آف اسرائیل کی ویب سائٹ اور بین گوریون ایئرپورٹ کی ویب سائٹ کو اپنی پہنچ سے دور کر دیا ہے۔

یہ حملہ آج صبح اس وقت ہوا جب صابرین نیوز ٹیلی گرام چینل نے اطلاع دی کہ ’’التحریح‘‘ نامی گروہ نے صیہونی حکومت کے چینل 9 کے انفارمیشن بیس سمیت صیہونی حکومت کے ٹھکانوں اور سرورز کو نشانہ بنایا ہے۔

صابرین نیوز نے اطلاع دی ہے کہ سائبر حملہ عراقی سرزمین پر صبح 1:20 پر ہوا، اسی وقت جب سردار سلیمانی اور ابو مہدی المہندس 4 جنوری 2017 کو شہید ہوئے تھے۔

چند گھنٹے بعد صیہونی حکومت کے 9ویں ٹیلی ویژن چینل کی نیوز سائٹ نے اعتراف کیا کہ آج صبح اسے سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کی ویب سائٹ کو درہم برہم کرکے ناقابل رسائی بنا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہریوں کا قتل داعش اور صیہونیوں کے درمیان مشترکہ باب ہے، مقتدیٰ الصدر

دوسری جانب عراقی حکومت نے بدھ کی شام ایک بار پھر ملک سے ترک فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا۔

عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انقرہ کا یہ دعویٰ کہ اس نے ان کی فوجی کارروائیوں میں بغداد کے ساتھ تعاون کیا ہے، بالکل درست نہیں ہے۔

الجزیرہ ویب سائٹ کے مطابق بیان میں زور دیا گیا ہے کہ عراقی سرزمین پر ترکی کی فوجی کارروائی اس کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے۔

عراقی وزارت خارجہ نے وضاحت کی کہ ترکی عراق میں اپنی فوجی کارروائیوں میں جائز دفاع پر انحصار کرتا ہے۔ لیکن ہمیں اس احتجاجی نوٹ کا کوئی جواب نہیں ملا جو ہم نے ترک سفیر کو دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی وزارت خارجہ ترکی پر زور دیتی ہے کہ وہ عراقی سرزمین سے اپنی تمام فوجیں نکال لے۔

وزارت نے متنبہ کیا کہ ہمیں اپنے ملک کے شمال میں ترک مداخلت کا جواب دینے کے لیے تمام وسائل اور قوتیں استعمال کرنے کا حق ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button