عراق

شہریوں کا قتل داعش اور صیہونیوں کے درمیان مشترکہ باب ہے، مقتدیٰ الصدر

شیعیت نیوز: عراق میں الصدر دھڑے کے سربراہ مقتدیٰ الصدر نے جمعرات کی شام افغانستان میں دہشت گردانہ حملوں کے جواب میں اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کے قتل میں داعش کا صیہونیوں کے ساتھ کچھ مشترک ہے۔

مقتدیٰ الصدر نے ٹویٹ کیا کہ صیہونیوں اور داعش کے دہشت گردوں اور ان سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ اعتدال پسند مذہب اسلام سے دشمنی رکھنے والوں کے درمیان عام بدصورت خصلت رمضان کے مقدس مہینے میں حق کے ساتھ واضح دشمنی کا اعلان کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان میں شیعہ روزہ دار نمازیوں پر ایکبارپھرداعش کا حملہ، شہداء کی تعداد2 درجن سے تجاوزکرگئی

مقتدیٰ الصدر نے مزید کہا کہ صیہونی القدس سے کھلم کھلا دشمنی کر رہے ہیں اور داعش کے عناصر امیر المومنین علی (ع) کے شیعوں کے مزارات اور مساجد سے کھلی دشمنی کر رہے ہیں اور اس میں صیہونی حکومت اور بنی امیہ کی پیروی کر رہے ہیں۔

صدر تحریک کے رہنما نے کہا کہ دہشت گرد مسلمانوں کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرتے ہیں لیکن صہیونیوں کو محفوظ رکھتے ہیں، ان کے ایک رہنما کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے، جس نے دعوی کیا کہ یہودی دوسروں کے مقابلے میں اسلام کے زیادہ قریب ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : انسانیت شرماگئی! مبینہ طور پراغوا ہونے والی شیعہ لڑکی کی تلاش کیلئے مسلمانوں کا مسجد سےاعلان کرنے سے انکار

الصدر نے افغان بم دھماکوں اور مقبوضہ فلسطین پر غاصبانہ قبضے پر کڑی تنقید کی اور ان لوگوں کی مذمت کی جو افغانستان، فلسطین اور سویڈن میں ہونے والے ان مظالم کے سامنے خاموش ہیں اور طاقت اور اثر و رسوخ کی خاطر خونخوار انتہا پسندوں کے ساتھ صلح کر رہے ہیں۔

مزار شریف شہر میں نمازیوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے آج کے دھماکوں میں 30 شہری جاں بحق اور 80 دیگر زخمی ہوئے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button