فلسطینی استقامت نے غزہ میں پہلی بار شولڈرفائر میزائلوں کا استعمال کیا

شیعیت نیوز: اسرائیلی جنگی طیاروں نے منگل کو علی الصبح غزہ کی پٹی میں حماس کے مسلح ونگ، القسام بریگیڈز سے وابستہ ایک مقام پر حملہ کیا۔ فلسطینی مجاہدین نے پہلی بار شولڈرفائر میزائل سے صیہونی جنگی طیاروں کا مقابلہ کیا ۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی استقامتی فورسز نے صیہونیوں کے حملوں کا جواب شولڈرفائر میزائل سے دیا۔
مقامی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس شہر کے مغرب میں قادسیہ کے مقام کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں : مسجد اقصیٰ صرف مسلمانوں کی، کسی دوسرے مذہب کا کوئی حق نہیں، شیخ راید صلاح
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا تھا کہ غزہ سے داغے گئے ایک راکٹ کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے ناکارہ بنا دیا۔دعویٰ کیا گیا کہ ہم نے ابھی غزہ میں حماس کے ہتھیاروں کی تیاری کی جگہ کو نشانہ بنایا ہے۔
القسام بریگیڈز نے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی کہ انہوں نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں سے جوابی کارروائی کی ہے۔
فلسطینی استقامتی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ میں جنگی اصولوں کی خلاف ورزی کرے گی تواستقامت اس کا جواب دے گی اور صورت حال کو دھماکا خیز بنا دے گی۔
ایک بیان میں اعلان کیا گیا کہ ہمارے فضائی دفاع نے منگل کو مقامی وقت کے مطابق رات ڈیڑھ بجے کے قریب غزہ کی پٹی میں صیہونی جنگی طیاروں کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں سے جواب دیا۔ یہ کشیدگی تقریباً چھ ماہ بعد ہوئی ہے۔
اسرائیلی حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ کچھ خالی جگہوں پر صہیونی بمباری ہمارے فلسطینی عوام کو بیت المقدس کے دفاع سے روکنے کی ناکام کوشش ہے۔
حازم قاسم کا کہنا تھا کہ مزاحمت کار جوانوں کو مبارک ہو جنہوں نے ہمارے طیارہ شکن دفاع کے ساتھ اسرائیلی لڑاکا طیاروں کا مقابلہ کیا۔
حازم قاسم نے مزید کہا حماس نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا پہلی بار استعمال کیا ہے۔