عراق

النجباء تحریک کے رکن نے عراق کے خلاف انقرہ-اربل معاہدے کے بارے میں انکشاف کیا

شیعیت نیوز: عراق میں النجباء تحریک کی سیاسی کونسل کے رکن فراس الیاسسر نے  پیر کی شام شمالی عراق پر ترکی کے فوجی حملے کی نوعیت کی وضاحت کی۔

النجباء تحریک کی سیاسی کونسل کے رکن فراس الیاسس نے ٹویٹر پر لکھا، ترکی کی جارحیت اور عراقی خودمختاری پر حملے اربیل اور انقرہ کے درمیان ہونے والے معاہدے پر مبنی ہیں۔

انہوں نے معاہدے کی تفصیلات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترکی کو کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کا مقابلہ کرنے کے لیے عراق میں دراندازی کی اجازت دی جائے گی، لیکن وہ کرد گیس کو یورپی منڈیوں تک پہنچانے پر رضامند ہو گا۔

عراقی عہدیدار نے نوٹ کیا کہ کردستان ریجن کو گیس کی برآمدات کا حجم 500 ملین مکعب میٹر سے زیادہ ہے جو کہ سالانہ 24 بلین ڈالر بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کابل کے شیعہ اکثریتی علاقے دشت برچی میں بم دھماکوں میں 40 طالب علم شہید ہوگئے

دریں اثنا، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے گزشتہ جمعہ کو عراقی کردستان ریجن کے سربراہ مسرور بارزانی کی میزبانی کی۔ اپنی ملاقات کے دوران، اردگان اور بارزانی نے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے طریقوں اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا ۔

ترکی کی وزارت دفاع نے آج صبح دعویٰ کیا کہ اس نے شمالی عراق میں PKK کے عسکریت پسندوں سے لڑنے کے بہانے ایک آپریشن شروع کیا ہے۔ یہ نیا آپریشن فضائیہ اور ملکی فوج کے خصوصی دستوں کی شرکت سے کیا جائے گا۔

شمالی عراق میں ترک فوج کی فوجی کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عراقی حکومت اور سیاسی دھارے شمال میں انقرہ کی فوجی موجودگی کے سخت مخالف ہیں اور اس کے جاری فضائی حملوں کو اس کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

صابرین نیوز نے رپورٹ کیا کہ ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار آپریشنز مینجمنٹ روم میں ترک فوج کی فضائی اور زمینی کارروائیوں کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button