مشرق وسطی

دمشق اور مقبوضہ گولان میں شام کی یوم آزادی کا جشن منایا گیا

شیعیت نیوز: دمشق اور مقبوضہ گولان کے رہائشی کل (اتوار) شام کی یوم آزادی کے موقع پر سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے دمشق حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔

فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، کل(17 اپریل) شام کے 76 ویں یوم آزادی یا خروج کی سالگرہ کا دن تھا، جسے عربی میں یوم الجلاء بھی کہتے ہیں۔

یاد رہے کہ 17 اپریل 1946ء کو شام کی سرزمین سے آخری فرانسیسی فوجی کی روانگی کی خوشی میں جشن منایا جاتا ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق، اس موقع پر شام کی انقلابی نوجوانوں کی انجمن نے شام کی وزارت تعلیم کے تعاون سے دمشق میں ایک اسٹریٹ فیسٹیول کا انعقاد کیا، جس میں مختلف گروپوں نے ’’عرنوس اسکوائر‘‘ سے’’دمشق اسکوائر‘‘ تک پرچم اٹھا کر اور قومی ترانے گاتے ہوئے مارچ کیا۔ شام کے اس ملی تہوار میں شرکاء نے شامی حکومت کے ساتھ اپنی وفاداری کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان کے انتخابات کے عمل میں سعودی عرب اور امریکہ کی کھلی مداخلت ہے، نبیل قاووق

انہوں ہر قسم کے خطرات اور صورتحال سے اپنے ملک کے دفاع کا عزم کیا اور اعلان کیا کہ وہ شام کی تعمیر نو اور ملک کے چپے چپے کو آزاد کروانے کے لیے اپنی پوری طاقت کے ساتھ کوشش جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں’’مجدل شمس‘‘ قصبے میں بھی اس علاقے کی عوام شام کی آزادی کی 76 ویں سالگرہ منانے کے لیے ’’سلطان پاشا الاطرش‘‘ اسکوائر میں جمع ہوئے۔

تقریب میں مقبوضہ فلسطین کے علاقے ’’الجلیل‘‘ سے تعلق رکھنے والے وفد نے بھی شرکت کی۔ شرکاء نے اس تقریب میں گولان ہائٹس کی مکمل آزادی تک دہشت گردی اور صیہونی غاصبوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت میں نعرے لگائے۔

کہا جاتا ہے کہ فرانس کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مقبوضہ گولان ہائٹس کے عوام کی جدوجہد میں 159 افراد شہید ہوئے اور صیہونی حکومت کے قبضے کے خلاف جدوجہد میں ابھی تک درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button