عراق

عراق میں مظاہرے، سیاسی تعطل دور کرنے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: عراقی دار الحکومت بغداد اور چند دیگر شہروں میں بڑی تعداد میں لوگوں نے مظاہرے کرکے ملک میں جاری سیاسی تعطل دور کرنے اور نئی حکومت کے فوری قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق، نئی حکومت کی تشکیل کے مطالبے کے لیے یہ مظاہرے صوبہ بغداد، واسط، کربلا، نجف اور سلیمانیہ سمیت بعض دوسرے صوبوں کے مرکزی شہروں میں کیے گئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سیاسی جماعتیں تعطل کو دور کریں اور نئی حکومت کے قیام کا عمل تیز کیا جائے۔

مظاہرین نے بعض عراقی رہنماؤں کے نام لے کر انہیں ملک کا وزیر اعظم یا صدر بنانے کا مطالبہ کیا۔

ادھر ملک کی شیعہ جماعتوں کے اتحاد شیعہ کو آرڈی نیشن کمیٹی نے سیاسی تعطل دور کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے ایک نو نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا۔

کہا جا رہا ہے کہ عراق کے بیشتر سیاسی قائدین اور ارکان اسمبلی نے شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے پیش کردہ منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آج ایسی امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط کر دی گئی ہے جو خود کو امریکہ کی غلام کہتے ہوئے فخر محسوس کرتی ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

دوسری جانب عراق نے مسجد الاقصی اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے ظالمانہ اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔

سنیچر کے روز سومریہ نیوز چینل کے مطابق، عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے، ”عراق فلسطین کی سرزمین پر رونما ہونے والے واقعات اور فلسطینیوں کے خلاف بڑھتے تشدد کی مذمت کرتا ہے۔ “

اس بیان میں عراقی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ عراق اسلامی مقدسات منجملہ مسجد الاقصی کی ہتک حرمت سمیت کسی بھی طرح کے اشتعال انگیز اقدام کے خلاف ہے۔ عراقی وزارت نے صیہونی حکومت کی طرف سے بنائے جا رہے اس خطرناک ماحول کو قابو میں کرنے کا مطالبہ کیا اور فلسطینی قوم اور اسکے حقوق کی بازیابی کی حمایت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button