یمن

جارج سعودی اتحاد یمن پر اب تک 30 لاکھ کلسٹر بم گرا چکا ہے، جنرل علی صفرا

شیعیت نیوز: بریگیڈیئر جنرل علی صفرا نے بتایا کہ یمن پر جارح سعودی اتحاد نے مارچ سنہ 2015 سے اب تک 30 لاکھ سے زیادہ کلسٹر بم گرائے ہیں۔

یمن کے مائن ایکشن سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل علی صفرا نے دارالحکومت صنعاء میں معدن کے شعبے میں بیداری کے بین الاقوامی دن کی ایک خصوصی تقریب میں کہا کہ 15 صوبوں اور 70 ضلعوں سے کلسٹر بموں کی باقیات کو اکٹھا کیا گیا ہے جنہیں سعودی اتحاد نے ہوائی حملوں میں استعمال کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ یمن پر 15 قسم کے کلسٹر بم گرائے گئے۔

بریگیڈیئر جنرل علی صفرا نے بتایا کہ صرف مارچ کے مہینے میں 42 افراد کلسٹر بم کی بھینٹ چڑھ گئے اور الحدیدہ میں گزشتہ برس نومبر میں سعودی حمایت یافتہ کرائے کے فوجیوں کی پسپائی کے بعد سے اب تک، اس مغربی ساحلی صوبے میں قریب 220 لوگ کلسٹر بم کا نشانہ بنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 30 مارچ سنہ 2022 تک سعودی اتحاد کے کلسٹر بموں کے حملوں میں 3921 افراد شہید ہوئے جن میں 119 بچے اور 39 عورتیں شامل ہیں جبکہ اس دوران 2884 شہری زخمی ہوئے جن میں 76 عورتیں اور 257 بچے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غاصب امریکی فوجیوں کے ہاتھوں شام میں عام شہریوں کا اغوا

وسری جانب سعودی اتحاد نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبہ الحدیدہ میں 119 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

المسیرہ ٹی وی چینل نےاپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ سعودی اتحاد نے یمن کے صوبہ الحدیدہ میں گزشتہ دن کے دوران119 دفعہ فائربندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے جاسوس طیاروں نے حیس شہر پر حملہ کیا اور اس کے علاوہ سعودی فورسز نے الحدیدہ صوبے کے علاقوں کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سبا) نے یہ بھی کہا کہ سعودی اتحاد کے جاسوس طیاروں نے مآرب، حجہ، صعدہ اور لحج کے یمنی صوبوں کی فضائی حدود میں 27 بار پرواز کی اور اتحادی فوج کے ہیلی کاپٹروں نے 16 بار شہریوں کے گھروں اور البلق الشرقی میں یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کو بمباری کی ہے۔

یہ حملہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ نے ہفتہ کے روز اعلان کیا تھا کہ یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی ہفتہ کی شام سات بجے سے شروع ہو جائے گی اور آج رات سے زمینی، فضائی اور سمندری تمام جارحانہ فوجی آپریشن بند کر دیے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button