ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خاشقجی کے قتل کا مقدمہ ریاض منتقل کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے

شیعیت نیوز: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ترک حکام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے ملزمان کا مقدمہ ریاض منتقل نہ کریں، اس خدشے کے پیش نظر کہ مجرموں کو سعودی عرب میں حاصل ہونے والی سزا سے مستثنیٰ ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے ترک پراسیکیوٹر کی جانب سے خاشقجی کے قتل کا مقدمہ سعودی عرب منتقل کرنے کی درخواست کو ’’ریڑھ کی ہڈی کے بغیر‘‘ قرار دیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے منصفانہ ٹرائل کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
ایمنسٹی کے مہم کے ڈائریکٹر طارق بیہان نے کہا کہ اگر استغاثہ کی درخواست منظور کی جاتی ہے تو، مقدمہ چلانے اور اس کے علاقے میں ہونے والے قتل پر روشنی ڈالنے کے بجائے … ترکی جان بوجھ کر اور رضاکارانہ طور پر کیس کو ایسی جگہ بھیجے گا جہاں اس کی پردہ پوشی کی جائے گی، ایمنسٹی کے مہم کے ڈائریکٹر طارق بیہان نے کہا۔
یہ بھی پڑھیں : ایران اور چین کی تجاویز لبنان کو بچا سکتی ہیں، مفتی اعظم احمد قبلان
طارق بیہان نے کہا کہ وہ اس امکان کے بارے میں نہیں سوچنا چاہتے کہ پراسیکیوٹر کی درخواست ریاض اور انقرہ کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے سے متعلق ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کو سیاسی گفتگو کا معاملہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ تعلقات کو درست کرنے کے لیے قتل پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔
جمعرات کو خاشقجی کی منگیتر چنگیز انگریزی میں ایک ٹویٹ میں پراسیکیوٹر کی درخواست پر تنقید کرتی نظر آئیں۔ انہوں نے لکھا کہ جدید دور میں انسانیت کو درپیش مخمصے کو ظاہر کرنا ایک مثالی صورتحال ہے۔ ہم کون سا انتخاب کریں گے؟ نیک لوگ ایک انسان کی طرح زندگی گزارنا چاہتے ہیں یا مادی مفادات کو ہر قسم کی اقدار سے بالاتر رکھتے ہوئے زندگی بنانا چاہتے ہیں۔
سعودی عرب میں فوجداری نظام انصاف پر کئی بین الاقوامی اداروں کی جانب سے آزادی، شفافیت اور انصاف کی کمی کا الزام لگایا گیا ہے۔