ایران

امریکی جبر کے سامنے کبھی سر نہیں جھکائیں گے، ایرانی وزیر خارجہ عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم کبھی امریکی جبر کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اگر امریکہ حقیقت پسند ہو تو معاہدے کا حصول دستیاب ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار حسین امیر عبداللہیان نے بروز پیر کو ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے ویانا مذاکرات کے عمل میں اگر کوئی وقفہ ہے تو اس کی وجہ امریکی جبر اور قوم کے اعلی ترین مفادات کے حصول میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مزاحمت اور سرخ لکیروں پر پابندی ہے۔

امیر عبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ ہم کبھی امریکی جبر کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اگر امریکہ حقیقت پسند ہو تو معاہدے کا حصول دستیاب ہے۔

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے بعض ایرانی افراد اور کمپنیوں کے خلاف عائد ہونے والی نئی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ایک اچھے اور پائیدار معاہدے کے لیے تیار ہے لیکن امریکہ اپنے ضرورت سے زیادہ مطالبات کے ذریعے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو طول دے رہا ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے اپنے عمانی ہم منصب بدر بن حمد البوسعیدی کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے مذاکرات کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا، ترجمان سعید خطیب زادہ

دونوں فریقین نے دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول یمن میں جنگ بندی اور ایران کے خلاف پابندیوں کو ہٹانے کے لیے ویانا میں ہونے والے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔

عمانی وزیر خارجہ نے یمن میں جنگ بندی کے قیام میں ایران کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تمام یمنی فریقوں کے درمیان بات چیت اور ملک کی سرحدوں کو دوبارہ کھولنے کی بنیاد بنا سکتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے یمنی عوام کے خلاف محاصرے کو مکمل طور پر ہٹانے کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کو جاری رکھنے اور یمنیوں کے لیے انسانی امداد فراہم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں امیرعبداللہیان نے امریکہ کی جانب سے ایرانی افراد اور اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر تنقید کی۔

ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے ایجنڈے میں شامل مسائل پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button