یمن

صرف فوجی حملے روک دینا کافی نہیں، انصاراللہ کا سعودی عرب کو جواب

شیعیت نیوز: یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن نے اپنے ٹوئٹ میں سعودی اتحاد کی جانب سے یمن پر فوجی حملے روکنے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ امر ناکافی ہے اور یمن کا محاصرہ ختم ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی کا سعودی اتحاد کی جانب سے یمن پر فوجی جارحیت کی معطلی پر اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ فقط یہ قدم کافی نہیں ہے۔

نیوز ایجنسی روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق، البخیتی کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد کے جنگ بندی کے اعلان کا مطلب یہ نہیں کہ انہوں نے یمن کا محاصرہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی مخالف آپریشن تل ابیب اسرائیل کے لیے ایک پیغام ہے، محمد البخیتی

یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ محاصرہ ایک فوجی کارروائی ہے، کیونکہ یہ ہتھیاروں کے زور پر مسلط ہے، اس محاصرے کے نتیجے میں یمنی عوام جو تکلیفیں اور مشکلات برداشت کر رہے ہیں، وہ خود جنگ سے بھی زیادہ شدید ہیں۔ لہٰذا محاصرہ ختم ہونے تک یمنی فورسز اپنے حملے جاری رکھیں گی۔

یہ ٹوٹٹ ایسی صورتحال میں سامنے آیا ہے کہ گذشتہ شب سعودی اتحاد نے یمن میں فوجی حملے روکنے کا اعلان کیا تھا۔ جارح اتحادی افواج کے کمانڈر نے دعویٰ کیا تھا کہ جنگ بندی کا مقصد یمن کے بحران کے حل کیلئے تبادلہ خیال اور امن کے قیام کے لئے مناسب صورت حال پیدا کرنا ہے۔

دوسری جانب جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کے اپنے اعلان کے بعد یمن کے صوبے صعدہ پر وحشیانہ حملے کئے ہیں جن میں رہائشی علاقوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ صوبہ صعدہ کے رہائشی علاقوں کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے توپوں کے گولے داغے جس کے نتیجے میں 5 یمنی شہری زخمی ہوئے۔

یہ حملے سعودی عرب کے اُس دعوے کے بعد ہوئے ہیں جس میں اُس نے یہ کہا تھا کہ بدھ کی صبح 6 بجے سے ماہ رمضان المبارک میں امن کی برقراری اور امن مذاکرات کے حصول کیلئے عارضی طور پر جنگ بندی کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button