مشرق وسطی

اسرائیل کے ساتھ دیر سے سمجھوتہ کرنے پر اماراتی وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید کا افسوس

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید جنہوں نے مصر، مراکش اور بحرین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ صیہونی حکومت اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کی موجودگی میں ملاقات کی، اس ملاقات کو اہم قرار دیا۔

عبداللہ بن زاید نے کہا کہ ہم سرنگ میں ہونے والی ملاقات کی تاریخی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور ان سالوں پر افسوس کرتے ہیں جو امن کے بغیر گزر گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وقت ایک مختلف مستقبل کی تعمیر اور دہشت گردی اور تشدد کو شکست دینے کے لیے مل کر کام کرنے کا ہے۔

بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی نے مقبوضہ فلسطین کی گہرائیوں میں آپریشن خزیرہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل میں کل کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں اور بحرین کی ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت پر زور دیتے ہیں۔

حیفہ کے علاقے الخدیرہ میں اتوار کی شب (گزشتہ شب) ایک شہادتی کارروائی میں کم از کم دو صہیونی مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد میں مظاہرین نے عراقی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر دفتر کو آگ لگا دی

الزیانی نے یہ بھی کہا کہ ہماری مشترکہ سلامتی اور خوشحالی کے حصول کے لیے بقائے باہمی کی فضا پیدا کرنے کے لیے تعاون اور باہمی احترام ضروری ہے اور ہم فلسطینیوں کے لیے ایک مستحکم حکومت کا حصول چاہتے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے بھی صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور خطے میں سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے تصورات کو تبدیل کرنے کے لیے تعمیری پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم تشدد اور دہشت گردی کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے۔ سلامتی اور خطے میں استحکام کو یقینی بنائیں۔

شکری نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ تعاون کے شعبوں کو ترقی دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریتا نے کہا کہ ہم الخدیرہ میں کل کے حملے کی مذمت کرتے ہیں، اور ہماری یہاں موجودگی ان دہشت گردانہ حملوں کا بہترین جواب ہے، ہم یہاں اس لیے ہیں کیونکہ ہم مشترکہ اقدار اور مفادات پر مبنی امن پر یقین رکھتے ہیں۔

بوریتا نے یہ بھی کہا کہ ہم دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں جو ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت دے گا جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button