مقبوضہ فلسطین

مزاحمت ہمارا اسٹریٹجک آپشن ہے، تحریک حماس

شیعیت نیوز: فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ شہداء کے راستے پر گامزن اور فلسطینی عوام کے محروم حقوق کے حصول اور قابضین کو نکال باہر کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک آپشن کے طور پر مزاحمت پر کاربند رہیں گی۔

تحریک حماس نے شہداء کی یاد میں مناسبتی ہفتے کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں اندرون اور بیرون ملک مقیم فلسطینی عوام کو اعلان کیا کہ شہداء کا پرچم سرزمین سے محبت اور اصولوں، القدس اور مسجد االاقصی کے دفاع کے ساتھ سرنگوں ہے کبھی بھی زمین پر نہیں گرے گی اور آنے والی نسلیں اس پرچم کو اٹھائے رہیں گی جب تک کہ قابض حکومت کا خاتمہ ہو جائے۔

بیان نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی رہنماؤں کا قتل دشمن کی ناکام کوشش ہے جو فلسطینی عوام کے عزم کو کبھی کمزور نہیں کرے گی۔

تحریک نے تمام فلسطینی دھڑوں اور دھاروں کی شرکت کے ساتھ متفقہ قومی لائحہ عمل کے مطابق جدوجہد کی ایک متفقہ حکمت عملی اپنانے اور فلسطینی عوام اور اس کے انصاف پسندوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے اسلامی اور عرب امت کے تمام متحرک دھاروں اور صلاحیتوں کو متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی مجاہدین کی صیہونی فوجی گاڑیوں پر فائرنگ

دوسری جانب فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں مزاحمتی کارروائی مقبوضہ علاقوں میں انتفاضہ کے زندہ رہنے کی واضح دلیل ہے۔

المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے مقبوضہ بیت المقدس میں شہادت طلبانہ کارروائی جس کے نتیجے میں دو صیہونی فوجی زخمی ہوئے تھے، پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئےکہا کہ یہ کارروائی مقبوضہ علاقوں میں انتفاضہ کے زندہ رہنے کی واضح دلیل ہے۔

رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی تحریک نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں مزاحمتی کارروائی کو صیہونی جیل سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں میں سے ایک نے انجام دیا نیز یہ مبارک آپریشن صیہونی غاصبوں کے جرائم کے خلاف ردعمل کے طور پر کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیاکہ یہ کارروائی دراصل صیہونی حکومت اور اس کے آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کے جواب میں کی گئی ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ صیہونی غاصبوں کے خلاف جہاد اور مزاحمت جاری رہے گی اور فلسطینی اس سمت میں اپنے اختیار میں تمام اسٹریٹجک آپشن استعمال کریں گے، جبکہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یروشلم میں ہونے والے یہ شہادت طلبانہ کارروائی مقبوضہ علاقوں میں انتفاضہ کی بقا کی واضح دلیل ہے ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا تھا کہ باب العامود کے علاقے میں مزاحمتی کارروائی درحقیقت فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے روزمرہ کے جرائم کا فطری ردعمل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button