مشرق وسطی

ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے شام سے غیر قانونی فوجیوں کو واپس بلانے کا مطالبہ کیا

شیعیت نیوز: بشار الاسد کے ساتھ ملاقات کے دوران ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان مختلف امور پر مشاورت اور برادرانہ ہم آہنگی جاری رکھنے کے مشترکہ فیصلے کا حصہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ شام عرب ممالک کا ایک اہم ستون ہے۔ اس لیے شام کی علاقائی سالمیت کی حمایت اور اسے مستحکم کرنے میں متحدہ عرب امارات کا مؤقف مضبوط ہے۔

شیخ محمد بن زاید نے شام کی سرزمین پر غیر قانونی طور پر موجود تمام غیر ملکی افواج کے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ متحدہ عرب امارات شام کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے اور ایک طویل عرصے سے عدم استحکام کی حالت کی طرف بڑھ رہی ہے، اس لیے متحدہ عرب امارات ایک ایسا ملک ہے جو بین الاقوامی معاملات میں اپنی متوازن پالیسیوں میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عیسائیوں کی ملک بدری خطے میں صیہونی مقصد ہے، صدر الاسد

انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے کے تحفظ کے لیے، ہمیں اپنے اصولوں، اپنے ملکوں کی خودمختاری اور اپنے لوگوں کے مفادات پر کاربند رہنا چاہیے۔

ملاقات کے دوران فریقین نے شام اور متحدہ عرب امارات کے درمیان برادرانہ تعلقات، تعاون اور مشترکہ کوآرڈینیشن پر تبادلہ خیال کیا تاکہ باہمی فوائد حاصل کیے جا سکیں جو خطے میں سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانے کا باعث بنیں گے اور تمام علاقائی اور علاقائی امور پر دونوں ممالک کے موقف پر تبادلہ خیال کیا۔

صدر بشار الاسد اپنا ایک روزہ دورہ ختم کرتے ہوئے بدرخ بن زاید کے ساتھ شام کے لیے متحدہ عرب امارات روانہ ہوئے۔

صدر بشار الاسد کا متحدہ عرب امارات کا دورہ اس سال اکتوبر میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید کے دمشق کے دورے کے چند ماہ بعد ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button