یمن

یمنی جماعتوں کی اردوغان اور ہرتزوگ کے درمیان ملاقات کی مذمت

شیعیت نیوز: صنعا میں ’’مشترکہ اجلاس‘‘ کہلانے والی یمنی جماعتوں نے انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوغان اور ان کے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرتزوگ کے درمیان ہونے والی ملاقات کی شدید مذمت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، یمنی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ یمنی جماعتوں نے کہا کہ یہ اجلاس فلسطین کے مظلوم عوام کے حقوق کی خلاف ورزی اور قوم کے انصاف کے حصول کا باعث بنے گا۔

یمن کے مشترکہ اجلاس میں شریک فریقین نے امت اسلامیہ کے مرکزی مسئلہ کو مدنظر رکھتے ہوئے فلسطینی عوام کے تئیں اپنے مضبوط اور اصولی مؤقف کا اعادہ کیا اور ان مؤقف سے دستبرداری یا نظر انداز کرنے کی شدید مذمت کی اور اپنی واضح مخالفت کا اظہار کیا۔

ناجائز صیہونی ریاست کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے بدھ کے روز انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات کی۔

اردوغان نے اس دورے کو دو طرفہ تعلقات میں ایک ’’تاریخی موڑ‘‘ اور ایک ’’نیا صفحہ‘‘ قرار دیا۔

صیہونیوں کے کسی رہنما کا ترکی کا یہ پہلا دورہ تھا جس نے ترک شہریوں، فلسطینی عوام، مزاحمتی گروپوں اور خطے کی مسلم اقوام میں مذمت کی لہر دوڑائی۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعودی حکومت کی سفاکیت پر عالمی ردعمل، بن سلمان کی پالیسیاں ظلم و جبر پر استوار ہیں!

دوسری جانب یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ 2022 کے گزشتہ دو مہینوں میں یمن کے مختلف حصوں میں کم از کم 47 بچے ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی تحقیقات کے مطابق یمن میں جنگ (سات سال قبل) شروع ہونے کے بعد سے اب تک 10,200 سے زائد بچے ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں جو کہ شاید اس سے کہیں زیادہ تعداد ہے۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق ، بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں تشدد، غربت اور بدحالی پھیل چکی ہے اور اس کے لاکھوں بچوں اور ان کے خاندانوں کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوئے ہیں، اور اب وقت آگیا ہے کہ یمنیوں اور ان کے بچوں کے لیے دیرپا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ امن اور سلامتی کے وہ حقدار ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button